بھارت میں ایک خاتون استاد کو اپنے طالب علم کے والد سے پیسہ وصولی اور بلیک میلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
سنٹرل کرائم برانچ نے 25 سالہ سری دیوی روڈگی اور اس کے دو ساتھیوں گنیش کلے (38 سال) اور ساگر (28 سال) کو اس الزام میں گرفتار کیا ہے کہ انہوں نے ساتش (نام تبدیل کیا گیا) سے 4 لاکھ روپے وصول کیے اور پھر ان کے ساتھ ملاقاتوں کی تصاویر اور ویڈیوز کی مدد سے ان کو مزید 20 لاکھ روپے دینے کے لیے بلیک میل کیا۔پولیس کے مطابق ساتش، جو ایک تاجر ہیں اور مغربی بنگلور کے ایک علاقے میں اپنی بیوی اور تین بیٹیوں کے ساتھ رہتے ہیں، نے 2023 میں اپنی پانچ سالہ بیٹی کو اس اسکول میں داخل کروایا تھا۔داخلے کے دوران ان کی ملاقات روڈگی سے ہوئی، اور اس کے بعد وہ دونوں مسلسل رابطے میں رہے۔ ساتش کے مطابق، انہوں نے الگ سیم کارڈ اور فون پر پیغامات اور ویڈیو کالز کا تبادلہ شروع کیا۔آہستہ آہستہ ان کی ملاقاتیں ذاتی نوعیت اختیار کر گئیں جس میں جنسی تعلقات بھی قائم کئے گئے،
پھر روڈگی نے ساتش سے 4 لاکھ روپے وصول کیے۔ بعد ازاں جنوری میں، اس نے ساتش سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ جب ساتش نے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا، تو روڈگی نے بہانے سے اس کے گھر آ کر 50,000 روپے قرض لینے کی درخواست کی۔اس کے بعد ساتش کی کاروباری حالت خراب ہو گئی، اور اس نے اپنے خاندان کو گجرات منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران اس کو اپنی بیٹی کا ٹرانسفر سرٹیفکیٹ درکار تھا۔
یہ واقعہ مارچ کے شروع میں پیش آیا، جب ساتش اسکول پہنچا اور خود کو روڈگی کے دفتر میں کلے اور ساگر کے ساتھ پایا۔ ان افراد نے ساتش کو ان کی ذاتی تصاویر اور ویڈیوز دکھائیں اور پھر 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، ورنہ یہ تصاویر اس کے خاندان کو بھیج دی جائیں گی۔ساتش نے ان سے بات چیت کرنے کی کوشش کی اور 15 لاکھ روپے کی ادائیگی پر بات چیت کی، جس میں ابتدائی طور پر 1.9 لاکھ روپے کی منتقلی ہوئی۔ تاہم، ان کا مطالبہ بدستور جاری رہا۔17 مارچ کو روڈگی نے ساتش کو فون پر یاد دہانی کرائی کہ 5 لاکھ روپے سابق پولیس افسر کو، 1 لاکھ روپے ساگر اور کلے کو اور باقی 8 لاکھ روپے خود روڈگی کو دینے ہیں۔آخرکار ساتش نے پولیس سے رابطہ کیا، جس نے فوراً یہ معلوم کیا کہ پولیس افسر کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ روڈگی، ساگر اور کلے کو گرفتار کر کے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔