فجی پولیس نے سابق کابینہ وزیر لینڈا تابویا کی ایک قابل اعتراض ویڈیو کے لیک ہونے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
لینڈا تابویا، جو کہ خواتین، بچوں اور سماجی تحفظ کی سابق وزیر تھیں، نے پولیس کی سائبر کرائم یونٹ کے ساتھ شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ ان کی ذاتی ویڈیو کا پھیلنا ایک سنگین نوعیت کا سائبر بلنگ ہے۔یہ ویڈیو جس میں تابویا اور ان کے شوہر کو دکھایا گیا ہے،وہ جسمانی تعلقات قائم کر رہے ہیں اور اسکی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے ،ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بعد فجی کے وزیر اعظم سٹیوینی رابوکا نے تابویا کو کابینہ سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس فیصلے کو عوام کے مفاد میں بہترین قرار دیا۔
ویڈیو کے مواد نے ایک اسکینڈل کو جنم دیا ہے اور عوامی سطح پر شدید ردعمل کا سامنا کیا ہے۔ تابویا، جو کہ فجی میں پورن ویب سائٹس پر پابندی لگانے کی مہم چلا رہی تھیں، نے اس لیک کو صنفی تشدد کی ایک بدترین مثال قرار دیا۔تابویا نے ایک بیان میں کہا، "یہ فجی کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے حقیقت کا تلخ پہلو ہے، جو دو تہائی خواتین کو آن لائن صنفی تشدد کا سامنا ہے۔”انہوں نے کہا کہ "یہ سائبر بلنگ کا سنگین معاملہ ہے اور اگر ہم فجی میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہیں، تو ہمیں اس عمل کو روکنا ہوگا۔”تابویا نے مزید کہا کہ ایسا کچھ بھی غیر قانونی یا غیر اخلاقی نہیں ہے جب دو بالغ افراد جو ایک رشتہ میں ہیں، اپنی ذاتی ویڈیوز اور تصاویر کا تبادلہ کرتے ہیں۔ "اس کیس میں، وہ میں اور میرا شوہر تھے۔”
فجی کے ڈپٹی پولیس کمشنر، لیوائی دریُو، نے بتایا کہ سائبر بلنگ ایک سنگین جرم ہے جو کئی حوالوں سے انسان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا، "ہم ان افراد تک پہنچنا چاہتے ہیں جنہوں نے اس ویڈیو کو پھیلایا، کیونکہ یہ قانون کی خلاف ورزی ہے، یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے اور یہ نجی زندگی کی خلاف ورزی ہے۔”تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ تابویا کے کیس کو خصوصی ترجیح نہیں دی جائے گی کیونکہ وہ ایک سیاستدان ہیں۔ "ہم تمام فجی شہریوں کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں، یہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔”
کابینہ سے برطرفی کے باوجود تابویا اپنی پارلیمنٹ کی نشست پر برقرار ہیں۔ ان کی جگہ ان کی معاون وزیر ساشی کرن کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔تاہم، تابویا کے استعفے کے مطالبات بھی سامنے آ رہے ہیں، جن میں نقادوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ عوامی اعتماد کے لیے نقصان دہ ہے۔اس واقعہ نے فجی میں خواتین کے خلاف سائبر تشدد کے مسئلے کو مزید اجاگر کیا ہے، اور حکومت، میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
خاتون جیل افسر کا قیدی کے ساتھ جنسی تعلق،ویڈیو لیک
ٹک ٹاکر مریم فیصل کی بھی نازیبا ویڈیو لیک
برہنہ ویڈیو لیک کا سلسلہ نہ تھم سکا، ایک اور ٹک ٹاکر کی ویڈیو لیک