عمران خان کے پریشر گروپوں کے ذریعہ اداروں کو ڈرانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔خواجہ فرید کوریجہ

عمران خان کے پریشر گروپوں کے ذریعہ اداروں کو ڈرانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔خواجہ فرید کوریجہ
عمران خان نے انتخابات میں صوبہ کے نام پر ووٹ لے کر یو ٹرن لیا ، کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ سرائیکیوں کو عمران خان صوبہ دلوائیں گے یہ زمینی حقائق کے خلاف ہے۔
باغی ٹی وی رپورٹ۔ سرائیکستان قومی اتحاد کے سربراہ و سجادہ نشین دربارحضرت خواجہ فرید کوٹ مٹھن شریف خواجہ غلام فرید کوریجہ نے موجودہ سیاسی صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے الیکشن 2018میں صوبہ کے نام پر ووٹ لے کر یو ٹرن لیا کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ سرائیکیوں کو عمران خان صوبہ دلوائیں گے یہ زمینی حقائق کے خلاف ہے،انہوں نے کہاکہ بلوچ رہنما سردار اختر مینگل نے کہا کہ ان کی سب سے بڑی سیاسی غلطی عمران سے اتحاد تھا، بلوچ اور پشتون قوم پرست کارکنوں پر عمران خان کے دور حکومت میں مظالم اور مسنگ پرسن میں اضافہ ہوا ،پاکستان میں شدت پسند سوچ کے لئے سیاسی مواقع زیادہ ہیں، عمران خان پاکستان میں طالبان سوچ کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور طالبان خان کے نام سے مشہورہوئے، شدت پسند سوچ کے حامل لوگ عمران خان کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں اور عمران ان عناصر کو فعال کر کے اداروں اور عدالتوں کو بلیک میل کر کے مرضی کے فیصلے کرانا چاہتے ہیں ،اگر ہارس ٹریڈنگ غلط اقدام تو ق لیگ کے ساتھ بھی ہارس ٹریڈنگ غلط ہے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کی حمایت کرتے ہیں عمران خان کے پریشر گروپوں کے ذریعہ اداروں کو ڈرانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے خود عمران خان کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں جنگ گروپ کے سربراہ اور صحافیوں کو جیلوں ڈالا گیا اور آزادی صحافت کے خلاف کالے قانون بنائے، منی مارشل لا لگایا اور کرپشن کے نام پر کامیاب ہوئے اور کرپشن میں اضافہ ہوا آئین اور قانون کی بالادستی کی حمایت کرتے ہیں، کمزوروں کی آواز بلند کرتے رہیں گے مظلوم چاہے زبان کی بنیاد پر ہوں یا مذہب یا جنس کی بنیاد پر ان کو آئینی حقوق ملنے چاہئیں۔

Comments are closed.