گوجرخان (قمرشہزاد) وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کا پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت و آبادی اسماء ناز عباسی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی وقار حسن چیمہ کے ہمراہ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال گوجرخان کا دورہ، ایم ایس ٹی ایچ کیو کے ہمراہ پیرامیڈیکل سٹاف نے انکو ایمرجنسی، فارمیسی، اور دیگر وارڈز کا معائنہ کروایا اور بریفنگ دی،

اس موقع پر وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ سی ایم پنجاب کے ویژن کے مطابق شعبہ صحت میں اصلاحات لانے کے لیے کوشاں ہیں، جبکہ کلینک آن وہیل کی گاڑیاں گھر گھر جا کر علاج معالجے کی سہولیات باہم پہنچا رہی ہیں۔ جبکہ سی ایم کے احکامات پر مزید ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کی بھرتیاں بھی عمل میں لائی جا رہی ہیں اور انکی ہدایات پر شعبہ صحت کے حوالے سے شہریوں کے درپیش مسائل اور دیگر حوالوں سے شکایات کے ازالے کے لیے انکوائریز کا پراسس جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے تین ماہ کے اندر فیصلہ کرکے سزا و جزا کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر صحت کے دورے کے موقع پر بینظیر ہسپتال کے ڈاکٹر رفاقت حسین نے اپنے اکلوتے بیٹے کے قتل کیس کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ٹی ایچ کیو ہسپتال گوجرخان کے ڈاکٹرز کی جانب سے ایم ایل سی میں ہوشرباء بےضبطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے میڈیکلولیگز سرجن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی رپورٹ کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈاکٹرز کے خلاف اینٹی کرپشن میں بھی مقدمے کا اندراج ہو چکا ہے جس پر وزیر صحت نے کہا کہ اگلے 72 گھنٹوں میں اس معاملے کی شفاف انکوائریز تمام ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مزید برآں مقامی صحافیوں نے ہسپتال کے دیگر عملے کی جانب سے مبینہ طور پر رشوت ستانی کے متعلق انہیں آگاہ کیا جس پر انھوں نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو ہدایات کیں کہ جو بھی ثبوت اپکو فراہم کیے جائیں تو انکے مطابق اگر واقعی الزامات سچ ثابت ہوتے ہیں تو فوری طور پر سخت کاروائی کی جائے۔

مزید صحافیوں کی جانب سے ان پر سوالات کی سخت بوچھاڑ کی گئی جس پر وہ غصے میں آ گے اور ڈیوٹی پر معمور سکیورٹی سٹاف نے دھکے دئیے اور وزیر صحت چبھتے تلخ سوالات سے نالاں ہو کر رخصت ہو گے۔

Shares: