سینئر رپورٹر خاور حسین کی لاش ملنے کے معاملے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شہید بینظیر آباد فیصل بشیر میمن کا بیان سامنے آگیا-

ڈی آئی جی فیصل بشیر میمن نے کہا کہ گاڑی سے ملنے والا پستول خاور حسین کا ہی تھاخاور نے حفاظتی نکتہ نظر سے پستول رکھا ہوا تھا، خاور حسین گاڑی پارک کرکے 2 بار واش روم گئے، سی سی ٹی وی کے مطابق خاور تنہا تھے، خاور نے ہوٹل کے منیجر سے جاکر واش روم کا پوچھا، پھر واپس گاڑی میں آکر بیٹھ گئے، خاور دوبارہ گاڑی سے اترے اور پھر چوکیدار سے واش روم کا پوچھا، خاور پھر واش کے پاس گئے اور واپس آکر دوبارہ گاڑی میں بیٹھ گئے۔

انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی میں خاور تنہا دکھائی دے رہے ہیں، سی سی ٹی وی کیمرا ڈرائیورنگ سیٹ کے دوسری جانب لگا تھا، سی سی ٹی وی میں کوئی نظر نہیں آیا، ہوٹل منیجر نے چوکیدار کو کہا جاکر ان سے پوچھو کچھ آڈر کریں گے یا نہیں، کافی دیر ہوگئی ہے، چوکیدار جب گاڑی کے پاس گیا تو اندر خاور کی گولی لگی لاش پڑی تھی، خاور ڈپریشن کا شکار لگ رہے تھے، ہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے، تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں،مئی میں خاور نے والدین کو امریکا شفٹ کردیا تھا، خاور سانگھڑ مجلس میں شرکت کرنے گئے، ان کے بہنوئی کے گھر مجلس تھی، تاہم خاور مجلس میں نہیں پہنچ سکے۔

خاور حسین گزشتہ روز سانگھڑ میں پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئے تھے ان کی لاش حیدرآباد روڈ پر ایک نجی ہوٹل کے باہر کھڑی ان کی گاڑی سے برآمد ہوئی جہاں ان کے سر پر کنپٹی کے مقام پر گولی لگی ہوئی تھی،محکمہ داخلہ سندھ نے صحافی خاور حسین کی موت کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جس کی سربراہی گریڈ اکیس کے افسر کے سپرد کی گئی ہے، جبکہ دو ڈی آئی جیز اور سانگھڑ کے ایس ایس پی کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔

Shares: