خواتین کو ہراساں کرنیوالے افسران کا تبادلہ، پرنسپل کا بھی بڑا فیصلہ
اسلام آباد ( محمداویس): اسلام آباد کے تعلیمی اداوں میں خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے الزام ثابت ہونے پر میں معطل ہونے والے چاروں افسران کا دوسرے تعلیمی اداروں میں تبادلہ کردیا گیا-
باغی ٹی وی : مبینہ طور پر سزا سے بچانے کے لیے پرنسل محمد آفتاب طارق نے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دے دی ۔درخواست میں 25 مارچ سے ریئائرڈ کرنے کی استدعا کی گئی ہے،خواتین اساتذہ کا ہراسگی ثابت ہونے کے باجود چارون افسران کو سزا کے بجائے دوسرے اداروں میں تبادلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملوث افسران کے خلاف کاروائی کرنے کی درخواست کردی ۔
تفصیلات کے مطابق 19 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کاےمعاملہ پر فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے پرنسپل سمیت 4 افسران کو معطل کردیاتھا معطل ہونے والوں میں پرنسپل آئی ایم سی بی ایف سیون تھری آفتاب طارق ہیڈمسٹریس آئی ایم سی بی ایف سیون تھری اُم رباب ،وائس پرنسپل آئی ایم سی بی ایف سیون تھری متین احمد اور سابق ڈی ڈی او خالدہ آصف کو معطل کرکے کام سے روک دیا گیاتھا متعلقہ افسران پر ڈیلی ویجز خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کا الزام کے بعد کاروائی کی گئی تھی جس کے بعد 21مارچ کو ان چاروں افسران کا دوسرے تعلیمی اداروں میں تبادلہ کردیا گیا –
اسلام آباد ، خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ ، پرنسپل سمیت 4 افسران معطل
انکوائری میں ہراسگی ثابت ہونے کے بعد مبینہ طور پر پرنسل محمد آفتاب طارق نے سزا سے بچنے کے لیے 25مارچ کو قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دے دی ہے اور درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کو 25 مارچ سے ریٹائرڈ کیا جائے ۔خواتین اساتذہ نے ہراسگی ثابت ہونے کے باوجود چاروں افسران کو سزا دینے کے بجائے دوسرے تعلیمی اداروں میں تبادلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلٰی حکام سے چاروں افسران کے خلاف سخت انضباطی کاروائی کرنے کی درخواست کی ہے-