پاکستان میں قدرتی آفات اور دیگر بحرانوں کے دوران، جب بھی ہمیں مدد کی ضرورت ہوتی ہے، تو کچھ لوگ ہمیشہ میدان میں آ کر اس کا حل بن جاتے ہیں۔ یہی وہ افراد ہیں جو اپنی ذاتی اور جماعتی حیثیت سے ہٹ کر عوام کی خدمت کرتے ہیں۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے خدمت خلق ونگ کے جوانوں کا کردار ایسے وقت میں خاص طور پر نمایاں ہوتا ہے، جب حکومتی ادارے اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح سے نبھانے میں ناکام ہو جاتے ہیں، یا جب حکومتی ادارے آپس میں لڑتے ہیں اور سیاسی مفادات میں الجھتے ہیں۔ ان جوانوں نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف، ریسکیو اور آبادکاری کے کاموں میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ جوان اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخواہ جیسے علاقوں میں پہنچتے ہیں، جہاں ان کے دفاتر پناہ گاہوں میں بدل جاتے ہیں، اور عوامی مسائل کے حل میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
ان رضاکاروں کا جذبہ ہمیشہ سے ہی جرات مندانہ رہا ہے۔ ان کا مقصد عوامی خدمات کو بے لوث انداز میں فراہم کرنا اور عوام کے دلوں میں محبت اور احترام پیدا کرنا ہوتا ہے۔ ان کے لیے حکومت یا جماعتوں کا سیاسی مفاد کوئی حیثیت نہیں رکھتا، بلکہ ان کی ترجیح صرف عوام کی خدمت ہوتی ہے۔ ان کی محنت کا کوئی لامتناہی تعارف نہیں، ان کی نظر میں انسانیت کا درد ہی ان کا نصب العین ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ افراد ہر بحران میں اپنے عمل سے سرخرو ہوتے ہیں۔
ان کی مدد سے متاثرہ افراد کو نہ صرف فوری ریلیف ملا، بلکہ ان کے لیے پناہ گاہوں کا انتظام بھی کیا گیا۔ ان کے دفاتر اس وقت عوامی پناہ گاہ بن گئے، جہاں لوگوں کو راحت اور سکون ملا۔ یہ رضاکار ایک ایسے وقت میں لوگوں کے لیے سایہ بن گئے جب حکومتیں ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی تھیں، اور لوگ مختلف سیاسی دعووں کا شکار ہو رہے تھے۔ ان رضاکاروں نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ اصل خدمت کیا ہوتی ہے۔
مزکزی مسلم لیگ کے نوجوانوں نے بتلا دیا کہ ہر انسان کو اپنی ذمہ داریوں کا شعور ہونا چاہیے اور ہمیں اپنے ہم وطنوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کی مدد کرنی چاہیے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ سب کچھ کھو چکے ہوتے ہیں۔ یہ رضاکار اس بات کی مثال ہیں کہ ہم کس طرح اپنے قومی فریضے کو ادا کرتے ہیں اور دوسروں کے لیے ایک بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ان کے ساتھ مل کر مصیبت زدہ اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریں اور ان کے یتیم بچوں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں۔ ان کی دعاؤں کے مستحق بنیں، اور ان کے دکھوں میں شریک ہوں۔ خدمت کی سیاست ہمیں بتاتی ہیں کہ سیاست یا حکومت سے زیادہ اہم ہماری انسانیت اور اجتماعی ذمہ داری ہے۔