ضلع خیبر مسجد میں ہوئے خودکش دھماکے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے مطابق خودکش حملہ آور کے سہولت کار کو موقع سے گرفتار کیا گیا۔ خودکش حملہ آور کے سہولت کار کے موبائل سے کال ڈیٹا حاصل کرلیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا اور اس کا ٹارگٹ اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کی گاڑی تھی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور 20 جولائی کو پاکستان میں داخل ہوا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے تھانہ علی مسجد کی حدود میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او شہید ہوگئے۔ دوسری جانب سیکورٹی فورسیز کی جانب سے گھر گھر تلاشی کے دوران ایک خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی ہے، جس کو بی ڈی ٰیو اہلکاروں نے ناکارہ بنا دیا، سی سی پی او پشاور کے مطابق مشکوک افراد کی اطلاع پر ایڈیشنل ایس ایچ او نے گزشتہ روز چند افراد کو تلاشی کے لیے آواز دی، تلاشی دینے کے بجائے خودکش حملہ آور مسجد کی جانب بھاگا۔انہوں نے بتایا کہ ایڈیشنل ایس ایچ او خودکش حملہ آور کے پیچھے بھاگا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑادیا۔

Shares: