خدا کیلئے لڑکیوں کے اسکول کھول دو،سینئیر صحافی طالبان کے دفتر پہنچ گئیں

طالبان حکومت یہ مسئلہ حل نہیں کرتی دنیا ان کے خلاف ہی رہے گی
talibans

کابل: بچیوں کے اسکول کھلوانے کیلئے سینیئر افغان صحافی اور سماجی کارکن محبوبہ سراج طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے دفتر پہنچ گئیں۔

باغی ٹی وی: حال ہی میں عرب نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے افغان طالبان کے محلات اور پالیسی پر پہلی خصوصی دستاویزی فلم جاری کیجس میں خواتین کے حقوق کی رہنما اور صحافی محبوبہ سراج نے بھی ملاقات کی، جنہوں نے ان سے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھولنے کی اپیل کی،دستاویزی فلم کی مختصر کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں محبوبہ سراج کو ذبیح اللہ سے ملاقات کرتے دیکھا جا سکتا ہےمختصر کلپ دستاویزی فلم کا حصہ ہے-

یونیورسٹیاں خواتین کو دوباہ داخلہ دینے کیلئے تیارہیں، افغان محکمہ تعلیم

رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان سے ملاقات کے دوران محبوبہ سراج نے کہا کہ خدا کیلئے لڑکیوں کے اسکول کھول دو، افغانستان ایک ایسی نسل کا متحمل نہیں ہوسکتا جو اسکول ہی نہ گئی ہو طاقت سے اقتدار حاصل تو کیا جا سکتا ہے مگر اسے برقرار نہیں رکھا جا سکتا، جب تک طالبان حکومت یہ مسئلہ حل نہیں کرتی دنیا ان کے خلاف ہی رہے گی۔


اس موقع پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے محبوبہ سراج کے تحفظات افغان حکومت تک پہنچانے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اگر اسکول کی لڑکیاں حکومت کے خلاف جائیں گی تو یہ معاشرے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے وہ صرف ترجمان ہیں، معاملے کو عمائدین تک پہنچادیں گے۔

افغان طالبان حکومت کے 2 سال پورے ہونے پر امریکی وزیر خارجہ کا بیان

واضح رہے کہ طالبان حکام نے امریکی فوج کے انخلا کے بعد 15 اگست 2021 کو افغانستان پر قبضہ کرلیا تھا،طالبان نے دسمبر 2022 میں خواتین کی یونیورسٹی تعلیم پر پابندی لگا دی تھی جس سے عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا ہوا تھا اگست 2021 میں اقتدارسنبھالنے کے بعد چھٹی جماعت کےبعد سےلڑکیوں کو اسکول جانے سے روک دیا تھا،طالبان کے عبوری حکومت سنبھالنے کے بعد سے اففانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کی تعلیم ، خواتین کے پارک، جم، یونیورسٹیوں میں جانے سمیت غیر سرکاری گروپوں اور اقوام متحدہ کے اداروں میں ملازمتوں پر پابندیاں عائد ہیں-

موسمیاتی تبدیلیاں،ماہرین نے یو اے ای کو انتباہ جاری کر دیا

Comments are closed.