اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین اراکین کو کھنڈرات اور باقیات قرار دے دیا جبکہ ان کے ریمارکس پر احتجاج اور شور شرابا ہوا۔
باغی ٹی وی: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت ہوا اجلاس سے خطاب میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج وہ شخص اپنے ورکر سامنے لاکر خود چوہوں کی طرح چھپ رہا ہے، آج اس شخص کو عدالتوں میں پیش ہونے کی جرات نہیں پارلیمنٹ کے تقدس کا درس دینے والے اپنے دور حکومت میں ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 54 اہم بل منظور کر چکے ہیں پہلے اپنا دامن دیکھیں پھر پاک دامنی کی بات کریں۔
تقریر کے دوران احتجاج کرنے پر انہوں نے کہا کہ اخلاق باختہ عورتیں عفت و عصمت پر لیکچر نہ دیں، پہلے اپنا دامن دیکھیں پھر ہمیں پاک دامنی کا طعنہ دیں وزیر دفاع نے پی ٹی آئی خواتین اراکین کو کھنڈرات اور باقیات قرار دیا اور کہا کہ یہ باقیات رہ گئی ہیں جنہوں نے چیف آف اسٹاف کو باپ کہا تھا، یہ اس شخص کے کھنڈرات اور اس شخص کا کچرا ہیں۔
الیکشن ایکٹ2017 میں کیا ترامیم کی گئیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
پی ٹی آئی کی خواتین سینیٹرز کے احتجاج پر اسپیکر نے خواجہ آصف کے قابل اعتراض الفاظ کارروائی سے حذف کر دیئے،خواجہ آصف کے بیان پر پی ٹی آئی ارکان نے پارلیمنٹ میں شدید احتجاج کیا۔
دوسری جانب وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ قوانین میں ترامیم کرنا ضروری ہو جاتا ہے الیکشن ایکٹ 2017 میں مجوزہ ترامیم الیکشن کمیشن کے خط موصول ہونے کے بعدکی گئی۔
وفاقی وزیر ایاز صادق نے کہا کہ انتخابات ایکٹ ترمیمی بل 2023 میں ترامیم تمام جماعتوں کی باہمی اتفاق رائے سے منظور کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے جتھوں نے 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہو کر ملک دشمنی کا ثبوت دیا۔
بھارت کے 26 جماعتی اتحاد کا مودی کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
اجلاس میں قانون شہادت ترمیمی بل 2023، انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل 2023 اور پیٹرولیم ترمیمی بل 2023 کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے ارکان کے اعتراضات پر انتخابات ترمیمی بل 2023 سمیت ترامیم والے تمام بل منظوری کے لیے کل مشترکہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔
سینیٹر میاں رضا ربانی، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر مشتاق احمد، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سینیٹر تاج حیدر کے اعتراضات پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ترامیم والے تمام بل کل ہونے والے مشترکہ اجلاس کے لیے ڈیفر کر دیئے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمان 2002سے 2018 تک ہر ایوان سے مستعفیٰ ہوئے گزشتہ دور میں 77 آرڈیننس ایوان میں پیش کیے گئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے-