وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی امریکا سے متعلق خارجہ پالیسی میں تضاد موجود ہے۔

ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبیل انعام کی سفارش اور دوسری جانب ایران پر امریکی حملے کی مذمت کرنا بظاہر ایک تضاد ہے۔انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے لیے نوبیل انعام کی سفارش پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں ان کے کردار کی بنیاد پر کی گئی تھی، جس کا اس وقت ایک جواز موجود تھا۔

وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا ہمسایہ ہے اور پاکستان اس کے ساتھ مضبوط تعلقات رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے کی مذمت پاکستان کی جغرافیائی اور سفارتی پوزیشن کے مطابق ہے۔خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاک بھارت تنازع میں امریکی صدر کا کردار اہم اور قابل توجہ تھا، جس کے تحت اُس وقت کی حمایت کا پس منظر سمجھا جانا چاہیے۔

 اپووا وفد کا دورہ پشاور، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات

ایرانی میزائل حملے سے بات یام میں 80 عمارتیں تباہ، ایک شخص لاپتا

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر حملہ غیر آئینی ہے، منظوری نہیں لی گئی: امریکی سینیٹر

ایران پر امریکی حملے، فرانس کا ہنگامی دفاعی اجلاس طلب

ایران میں موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک اور شخص کو سزائے موت

Shares: