وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی ہنگامہ آرائی

0
52
khwaja asif

ایوان میں اپوزیشن کے شور شرابہ کی وجہ سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی تقریر روک دی۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا جس میں جے یو آئی کے ارکان بھی شریک تھے۔ خواجہ آصف نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقلیتوں کے خلاف بڑھتے واقعات قوم کے لیے شرمساری کا باعث ہیں، اقلیتوں کے معاملے پر ایوان میں اتفاق رائے ہونا چاہیے، میں بلیک میل نہیں ہوں گا، ہاؤس کو بلیک میل نہ کرائیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کے خطاب کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے احتجاج کیا اور فاٹا آپریشن بند کرو کے نعرے لگائے۔جس پر اسپیکر نے جواب دیا کہ یہ چیئر بلیک میل نہیں ہو گی۔

خواجہ آصف وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی آج سے پانچ چھ سال پہلے وجود میں آئی، اس ہاؤس میں اپیکس کمیٹی کے فیصلہ پر بحث کریں گے، یہ لوگ تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، کل کی میٹنگ میں وزیرِ اعلیٰ کے پی موجود تھے، ان کے سامنے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہوا تھا، آج یہ احتجاج کر کے دہشت گردوں کا ساتھ دے رہے ہیں، یہ گالیاں دیتے ہیں اس ہاؤس کی تذلیل کرتے ہیں، اپوزیشن والوں سے کہوں گا کہ کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے۔ کہا کہ میں بولوں گا، کوئی نہیں روک سکتا، یہ ہمیں گالیاں نکال رہے ہیں، ابھی کل والی گالی کا مسئلہ حل نہیں ہوا، نئی گالیاں دے رہے تھے ،ڈپٹی اسپیکر نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف آپ بات کریں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آپ پہلے ہاؤس کو ان آرڈر کریں، اپوزیشن ایوان میں گالیاں نکال رہی ہے، ابھی کل کی گالیوں کا مسئلہ حل نہیں ہوا، میں سیاسی نہیں بلکہ اہم مسئلہ پر بات کررہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اقلیتیں غیرمحفوظ ہو چکی ہیں، یہ ایک بہت حساس مسئلہ ہے، یہ ہمیں بات نہیں کرنے دے رہے، یہاں کہا گیا یہ آپ کے باپ کا ایوان نہیں ہے، ہم ایک قرار داد پیش کرنا چاہتے ہے کہ اس ملک میں اقلیت محفوظ نہیں ہے۔ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک گھنٹے کا وقفہ کر دیا۔

بعد ازاں وزیر نے بتایا کہ ہم ایک قرارداد لانا چاہتے ہیں تاکہ اقلیتیں محفوظ رہ سکیں ، یہ ملک سب کا ہے، جب اس موضوع پر ایوان میں بات کی جاتی ہے تو اپوزیشن والے اس موضوع کا گلہ گھونٹ رہے ہیں، یہ اپنے ذاتی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، میں اس ایوان میں ان کے مسائل کا بھی جواب دوں گا مگر یہ مجھے بولنے نہیں دے رہے، اقلیتوں کے قتل کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہمارا مذہب بھی اس کی اجازت نہیں دیتا، لوگ ذاتی جھگڑوں پو توہین کا الزام لگا کر لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔

Leave a reply