مزید دیکھیں

مقبول

خیرپور: ٹائر پھٹنے سے رکشہ درخت سے جا ٹکرایا، 35 سالہ شخص جاں بحق

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) حاصل پور...

شام میں جھڑپیں، 1300 سے زائد افراد ہلاک

شام میں سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد...

جعفر ایکسپریس حملہ،27 دہشت گرد جہنم واصل، 155 مسافر بازیاب

کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان...

ماسکو پر یوکرین کا اب تک کا سب سےبڑا ڈرون حملہ

ماسکو: یوکرین نے منگل کی صبح روسی دارالحکومت ماسکو...

خواتین کے فلاحی تنظیموں میں کام کرنے پر پابندی افغان عوام کیلئے تباہ کن ہو سکتا ہے،امریکا

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے افغانستان میں خواتین کے فلاحی تنظیموں میں کام کرنے پر پابندی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ طالبان کی پابندی سے لاکھوں افراد کو اہم اور جان بچانے والی امداد میں خلل پڑے گا، یہ فیصلہ افغان عوام کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب یورپی یونین نے بھی این جی اوز میں خواتین کےکام کرنے پر پابندی کےفیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، اس کا اثر ہماری امداد پر پڑے گا۔

یاد رہے کہ افغانستان میں وزارت اقتصادی امور کی جانب سے خواتین پر این جی اوز میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے-

افغان میڈیا کے مطابق افغان وزارت معاشی امور کی جانب سے تمام مقامی اور غیر ملکی تنظیموں کو خواتین ملازمین کو کام پرنہ بلانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی پر این جی اوز کے لائسنس معطل کر دیے جائیں گے۔
https://twitter.com/PublicAfghan/status/1606655169210421248?s=20&t=JxuEm1zG-5sGcm8EMlGYbA
پابندی کا اطلاق افغانستان میں کام کرنے کرنےو الی 180 بین الاقوامی تنظیموں پر ہو گا تاہم اقوام متحدہ کے زیر نگانی کام کرنے والی این جی اوز کو استثنیٰ حاصل ہے۔

وزارت اقتصادی امور کے ترجمان عبدالرحمان حبیب نے بیان میں کہا ہے کہ خواتین کے لباس سے متعلق اسلامی قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی ہے،پابندی پر عمل نہ کرنے والی تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کی تعلیم پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جس کے باعث انہیں عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔