کابل: افغانستان میں طالبان قیادت نے اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے بعد خواتین کو نرسنگ اور دائی کے کورسز سمیت صحت کی تعلیم سے روکنے کا حکم دے دیا۔

باغی ٹی وی: دی ٹیلیگراف کے مطابق طالبان نے افغانستان میں خواتین کی نرسوں اور دائیوں کی تربیت پر پابندی لگا دی ہے، جس سے خواتین کی صحت اور تعلیم کو ایک اور دھچکا لگا ہے،پابندی کا اعلان پیر کے روز کابل میں ایک اجلاس کے دوران وزارتِ صحت عامہ کے حکام نے طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کیا،اس کا اطلاق نجی اور سرکاری دونوں اداروں پر ہوتا ہے۔

وزارت صحت کے حکام نے تعلیمی اداروں کے سربراہان کوپابندی سے آگاہ کرتے ہوئے خواتین سے 10 دن میں حتمی امتحان لینے کی ہدایت کردی تاہم اس ضمن میں کوئی تحریری حکم جاری نہیں کیا گیا،خواتین اب دائی، نرسنگ، دندان سازی اور لیبارٹری سائنسز سمیت اہم شعبوں میں کام کرنے کے قابل نہیں ہوں گی، جو کہ 3 دسمبر سے نافذ العمل ہوں گی، جس سے افغان خواتین کے لیے مواقع مزید محدود ہوں گے۔

پیر کے روز وزارت صحت کے حکام نے میڈیکل کی تعلیم فراہم کرنے والے اداروں کے سربراہان سے ملاقات میں پابندی سے آگاہ کیاحکام کی جانب سے اس فیصلےکی وجوہات بتانے سے گریز کیا گیا اور صرف یہ بتایا گیا کہ یہ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوند زا د ہ کا حکم ہے،کچھ اداروں کی جانب سے حکام سے مزید وضاحت طلب کی گئی ہے جبکہ دیگر ادارے کوئی تحریری حکم نہ ملنے کے با عث معمول کےمطابق کام کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد لڑکیوں پر سیکنڈری سطح کے بعد تعلیم جاری رکھنے پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے لیے میڈیکل سمیت چند ہی شعبے دستیاب تھے۔

Shares: