پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا۔سیلابی صورتحال کے باعث صوبائی حکومت نے ڈی آئی خان ،ٹانک، دیر اور چترال میں تعلیمی ادارے بند کردئے گئے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اپر چترال میں 10 ، ٹانک میں 3، ڈی آئی خان میں 2 روز تعلیمی ادارے بندرہیں گے۔ فیصلہ کسی جانی نقصان سے بچنے کے لیے کیا گیا۔دوسری جانب خیبرپختونخوامیں 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے مزید 9 افرادجاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جبکہ شانگلہ،سوات اور دیراپر کی بند سڑکوں کو کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے کہا ہےکہ ہم کے پی میں سیلابی صورت حال سے نمٹنےکےلیےالرٹ ہیں تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خلاف کامیاب پروگرام پر ضلعی انتظامیہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
محمود خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سوشل میڈیا سیلاب کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کر رہا ہے، کے پی میں سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نالائق حکومت ہے، امپورٹڈ حکومت سے ملک نہیں چل پا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ والدین کو منشیات کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ہم منشیات ترک کرنے والوں کو سرکاری ملازمتوں کے مواقع دیں گے۔
محمود خان نے کہا کہ ایس ایچ او اور انتظامیہ کو منشیات کی سپلائی چین کا پتہ ہوتا ہے، پولیس اور انتظامیہ اپنی اس خاصیت کو منشیات کی روک تھام میں استعمال کرے، تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اپنے اضلاع میں منشیات کے تدارک کا کام شروع کرے۔