خدارا مدد کریں، کشمیری مر رہے ہیں، یاسین ملک کی بیٹی کی پکار

0
78

حریت رہنما یاسین ملک کی کمسن بیٹی رضیہ سلطانہ نے دنیا کے سامنے کشمیریوں کی‌ آواز اٹھائی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی کمسن بیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو ایک ماہ ہونے پر اپنے پیغام میں دنیا کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کشمیری 30 دن سے کرفیو میں ہیں، انہیں دنیا کی مدد کی ضرورت ہے، عالمی دنیا ان کی مدد کو آگے آئے،

یاسین ملک کی بیٹی کا کہنا تھا کہ کشمیری مر رہے ہیں،جیلوں میں بند ہیں، گھروں میں محصور ہیں، کب ان کی مدد کی جائے گی، کشمیریوں کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں، پینے کے لئے پانی نہیں، زخمیوں و مریضوں کے لئے ادویات نہیں، بچے سکول نہیں جا سکتے، بھارت نے تمام تعلیمی ادارے بند کر رکھے ہیں،

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کیے ہوئے کرفیو کو آج مسلسل 30واں دن ہے۔انسانی بحران شدید تر ہو چکا ہے ۔ مقبوضہ مقبوضہ کا رابطہ بیرونی دنیا سے تقریباً ایک ماہ سے مسلسل کٹا ہوا ہے۔مقبوضہ وادی میں 5اگست سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔ مقامی اخبارات اپنے آن لائن ایڈیشن اپڈیٹ نہیں کرپا رہے جبکہ بیشتر اخبارات کرفیو کی وجہ سے پرنٹ نہیں ہوسکے۔

بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ بیرونی دنیا میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ہزاروں کشمیری محاصرے کی کیفیت میں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر ایک فوجی چھاﺅنی کامنظر پیش کر رہا ہے۔بھارتی فوج نے دس ہزار سے زائد کشمیر یوں کو گرفتار یا نظر بند کیا ہے۔جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں قیدیوں کی گنجائش ختم ہو چکی ہے۔ بھارتی حکام کشمیری قیدیوں بھارت کی دیگر جیلوں میں منتقل کر رہے ہیں۔

دریں اثنا مقبوضہ وادی میں ادویات کی شدید قلت ہو چکی ہے ۔کشمیری دہلی سے ادویات خریدکر لا رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہو گئی ہے جبکہ بچوں کے لیے خوراک کی بھی کمی ہو گئی ہے۔

بھارتی حکام مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف جلسوں کو مانیٹر کرنے کے لیے ڈرون کیمرے استعمال کر رہے ہیں۔

Leave a reply