کیا آپ کو ایف اے ٹی ایف نے کہا جیل میں زائد قیدی رکھیں؟ عدالت

0
40

کیا آپ کو ایف اے ٹی ایف نے کہا جیل میں زائد قیدی رکھیں؟ عدالت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کرونا وائرس کے باعث 460 ملزموں کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، سیکرٹری قانون، ڈی سی اسلام آباد اورنجی اخبار کے رپورٹر ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس اطہر من اللہ دوران سماعت سیکرٹری قانون پر برہم ہو گئے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے عدالت پر الزام لگا ہے ،سیکرٹری وزارت قانون نے کہا کہ چھپنے والی خبر کے ساتھ ہماراکوئی تعلق نہیں ہے۔عدالت نے سیکرٹری قانون کو خبر پڑھنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ کیا حکومت عدالت کے اس اقدام سے خوش نہیں،سیکرٹری قانو ن انصاف نے کہا کہ ا یسا نہیں ہے نہ ہمارے کسی افسر نے ایسا بیان دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا آپ کو ایف اے ٹی ایف نے کہا جیل میں زائد قیدی رکھیں ۔ایگزیکٹو کیسے عدالت پر الزام لگا سکتی ہے اگر آپ نے بیان نہیں دیا تو تردید کیوں نہیں کی ۔ایک معتبر اخبار کے معتبر  رپورٹر کی خبر ہے ،کورونا وائرس شروع ہواتھا تو ایگزیکٹو کو سب سے پہلے دیکھنا چاہئے تھا کوئی غیرضروری جیل میں تو نہیں ۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آج یہ آسان ہوچکا ہے کہ الزام عدالت پر لگا دو،ہر قیدی کا خیال رکھنا اس عدالت کی زمہ داری ہے ،ہم 126 ممالک میں سے 117 نمبر پر کیوں ہیں،عدالت نے انصاف کی فراہمی کے تقاضے پورے نہ کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی،اسلام آبادہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سیکرٹری قانون رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں ،عدالت نے کیس کی سماعت24 اپریل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کے بعد ملک بھر میں جیلوں میں قیدیوں کی رہائی کا عمل جاری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کم سزا والے ،کم عمر اور بزرگ قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیاتھا،سندھ کی جیلوں سے بھی قیدی رہا ہوئے ہیں، لاہور ہائیکورٹ نے بھی پنجاب سے قیدی رہا کرنے کا حکم دیا تھا مراسلہ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے متعلقہ سپرنٹنڈنٹس جیلز کو معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی جائے، متعلقہ سیشن ججز ضمانت کی درخواستیں متعلقہ ٹرائل میں سماعت کیلئے مقرر کریں، 7 سال سے کم قید والے، کم عمر اور خواتین قیدیوں کی ضمانت کی درخواستیں ترجیحی بنیادوں پر منظور کی جائیں، 7 سال سے زائد قید والے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں جیل سپرنٹنڈنٹس براہ راست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کریں۔

سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کراچی سینٹرل جیل میں موجود چار ہزار قیدیوں کی پہلی بار اسکریننگ کی گئی، جیل میں قیدیوں کا جدید مشینری سے چیک اپ کیا گیا، قیدیوں میں دوبارہ ماسک اور سینیٹائزر بھی تقسیم کیے گئے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر سینٹرل جیل کے بعد بچہ جیل میں بھی فوری اقدامات کیے گئے، جیلر جوینائیل جیل گل محمد شیخ کا کہنا تھا کہ جیل میں قید بچوں میں اے کوالٹی ماسک تقسیم کیے گئے، بچہ جیل کے تمام ملازمین کو بھی ماسک تقسیم کیے گئے، جیل میں وافر مقدار میں جراثیم کش صابن بھی موجود ہیں،

ڈاکٹروں کی جانب سے جیل ملازمین اور قیدیوں کو مکمل بریفنگ دی گئی اور کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بتائی گئیں.

واضح رہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس سے جیل میں ایک ہلاکت ہو چکی ہے.

Leave a reply