سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مظاہر علی نقوی کی شوکاز نوٹس کیخلاف درخواست خارج کردی
عدالت نے شوکاز نوٹس کیخلاف عدم پیروی پر درخواست خارج کی،وکیل سعد ہاشمی نے کہا کہ میرا مظاہر علی اکبر نقوی سے رابطہ نہیں ہوسکا۔عدالت موکل سے رابطہ اور ہدایات کیلئے مہلت دیدے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیس میں کوئی نئی چیز نہیں ہے۔شوکاز نوٹس کیخلاف آئے کونسل کا تو فیصلہ آچکا ہے۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مظاہرعلی نقوی کی شوکاز نوٹس کیخلاف درخواست خارج کردی،عدالت نے شوکاز نوٹس کے خلاف درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کی۔
ای وی ایم،سپریم کورٹ کی طرف دیکھنے کے بجائے پارلیمنٹ جائیں، جسٹس جمال مندوخٰیل
سپریم کورٹ، الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے متفرق درخواست غیر موثر ہونے کے سبب نمٹا دی،ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں 2018 کے ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کا استعمال کیا گیا، جس کے بعد پارلیمنٹ میں رپورٹ بھی جمع کرادی گئی ہے، اب معاملے کو پارلیمنٹ نے دیکھنا ہے ،جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ حامد خان صاحب آپ سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی میں اس معاملے کو اٹھائیں،سپریم کورٹ کی طرف دیکھنے کے بجائے پارلیمنٹ جائیں، کیس ختم ہو چکا، پھر متفرق درخواست پر سماعت کیسے چلتی رہی، آج ہم درستگی کرنا چاہتے ہیں،
سپریم کورٹ میں فون ٹیپنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سماعت سات رکنی آئینی بینچ نے کی، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیا فون ٹیپنگ سے متعلق کوئی قانون سازی ہوئی ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 2013 سے قانون موجود ہے ،قانون کے مطابق آئی ایس آئی اور ائی بی نوٹیفائیڈ ہیں ،قانون میں فون ٹیپنگ کا طریقہ کار ہے ،عدالتی نگرانی بھی قانون میں ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ قانون کے مطابق تو فون ٹیپنگ کیلئے صرف جج اجازت دے سکتا ہے،کیا کسی جج کو اس مقصد کیلئے نوٹیفائی کیا گیا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ فون ٹیپنگ کا قانون مبہم ہے جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہمیں رپورٹس یا قانون میں دلچسپی نہیں نتائج چاہیے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جج کی نامزدگی بارے مجھے علم نہیں،جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ
اس مقدمے کا اثر بہت سے زیر التواء مقدمات پر بھی ہوگا ،یہ معاملہ چیف جسٹس کے چیمبر سے شروع ہوا چیف جسٹس کہا ں جائے گا ،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ قانون ہر کسی کو ہر فون ٹیپنگ کی اجازت نہیں دیتا ،اے او آر نے کہا کہ اس مقدمے میں درخواست گزار میجر شبر سے رابطہ نہیں ہو رہا ،میجر شبر کے وکیل بھی گزشتہ سال فوت ہو چک،عدالت نے کیس پر ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی








