سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک پیغام میں لکھا، ’امید تھی کہ عمران خان (نتائج کے بعد) سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے تاکہ ان کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے مینڈیٹ کو یقینی بنایا جا سکے اور مسئلے کو حل کیا جاسکے۔ لیکن افسوس، انہوں نے ان سب کو جھڑک دیا۔ آج پھر پی ٹی آئی نے دوسری جماعتوں سے بات نہیں کی۔ یہ اقدام انتہائی تفرقہ انگیز، غیر دانشمندانہ اور خود کو تباہ کرنے والا ہے‘۔
فرحت اللہ بابر کے اس بیان سے با آسانی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شاید پیپلز پارٹی کو کہیں کوئی چھوٹی سی امید تھی کہ پی ٹی آئی کی قیادت حکومت سازی کیلئے ان سے رابطہ کرے گی، لیکن ایسا نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔اپنے ایک اور پیغام میں فرحت اللہ بابر نے لکھا کہ ’ووٹرز نے مشکلات کے باوجود پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو مینڈیٹ دیا، ڈیموکریٹس اس مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہتے تھے، لیکن خان کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو پیپلز پارٹی سے بات کریں گے اور نہ ہی مسلم لیگ ن سے، جو کہ حیران کن اور انتہائی مایوس کن ہے۔ مزید یہ کہ پی ٹی آئی میں یقیناً بہت سمجھدار لوگ ہیں‘۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی ہمارے ساتھ مل کر چلے گی تو یہ ملک کے لئے خوش آئند ہو گا،

کیا پاکستان پیپلز پارٹی ،پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے انتظار میں بیٹھی تھی؟
Shares: