کیا آپ کو علم ہے کہ کون لوگ تھے؟ بازیاب ہونیوالے وکیل سے عدالت کا استفسار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں حماد سعید ڈار ایڈووکیٹ کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس سے دو ہفتے میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ،وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ، پولیس لیگل ڈیپارٹمنٹ کے اظہر شاہ پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیا کہ جس پولیس افسر نے ایف آئی آر درج نہیں کی تھی اس کے ساتھ کیا کیا ہے؟ پولیس حکام نے جواب دیا کہ ایس ایچ او کو معطل کرکے شوکاز نوٹس جاری کیا ہے،

عدالت نے کہا کہ ان کے والد تو پھر بھی کرنل تھے عام شہری جائے تو پھر پولیس کیا کرتی ہوگی، وکیل درخواستگزار نے کہا کہ آج تک تفتیش سے متعلق کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا،عدالت نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی کمیٹی موجود تفتیش کے پراسس میں مداخلت نہیں کرسکتی،

وکیل نے عدالت میں کہا کہ میرا لیپ ٹاپ، موبائل ان کے پاس ہے ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا،پولیس نے کہا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے کیمرے دیکھے ان میں کچھ نظر نہیں آیا،

عدالت نے بازیاب ہونے والے وکیل سے استفسارکیا کہ کیا آپ کو کچھ علم ہے کہ وہ کون لوگ تھے؟ وکیل حماد سعید ڈار نےعدالت کے سامنے بیان دیا اور کہا کہ مجھے ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ تو پھر عدالت کسی کے لیے کارروائی سے متعلق فرض تو نہیں کر سکتی، عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی

Shares: