کابینہ ڈویژن نے یکم جنوری 2025 سے 30 جون 2025 تک کے توشہ خانہ کا تفصیلی ریکارڈ جاری کردیا ہے، جس میں صدر مملکت، وزیراعظم، نائب وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراء اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت اعلیٰ حکام کو موصول ہونے والے تحائف کی فہرست شامل ہے۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق تمام تحائف قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کروا دیے گئے ہیں۔ جاری کردہ ریکارڈ میں بتایا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران مختلف ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ شخصیات کی جانب سے پاکستانی قیادت کو قیمتی اور روایتی نوعیت کے تحائف پیش کیے گئے۔کیلنڈر سال 2025 کی پہلی ششماہی میں وزیراعظم شہباز شریف کو متنوع نوعیت کے تحائف ملے۔ ان میں دو گھڑیاں، منبر رسول ﷺ کا ماڈل، دو کتابیں، تین شیلڈز، فریم شدہ تصویر، ایک پلیٹ، لکڑی کا باکس، ہینڈ میڈ سلک کارپٹ، مراکو کا ماڈل، دو روایتی کپ، ہاتھی کا ماڈل، ایک ڈیکوریشن پیس، یاک واز اور ایک ہینڈ بیگ شامل ہیں۔صدر مملکت آصف علی زرداری کو ملنے والے تحائف میں بھی قیمتی اور علامتی اشیاء شامل ہیں۔ ان میں کارپیٹ، کافی سیٹ، دو واز، ٹیبل کلاتھ، بیڈ شیٹ، لیڈیز سوٹ، ونڈ ٹربائن کا ماڈل، پینٹنگ فریم، پین اور کف لنک سیٹ، شیلڈ اور ایک الیکٹرک وہیکل نمایاں ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ترکیہ کے صدر کی جانب سے ٹی سیٹ کا تحفہ ملا۔ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو ڈش آئٹم پیش کیا گیا۔چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کو بھی ٹی سیٹ کا تحفہ موصول ہوا۔کابینہ ڈویژن کے مطابق، موصول ہونے والے دیگر تحائف میں ڈیکوریشن پیسز، گھڑیاں، قالین، جائے نماز، ٹیبل کلاتھ اور کافی سیٹس شامل ہیں۔ تمام وصول کنندگان نے یہ تحائف توشہ خانہ میں جمع کروا دیے ہیں، جیسا کہ سرکاری قوانین کا تقاضا ہے۔
یہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو مختلف ممالک کی جانب سے ملنے والے تحائف صرف ذاتی یادگار نہیں بلکہ سفارتی تعلقات اور باہمی خیرسگالی کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔