آپ کی کارکردگی کسی اخبار میں نظر تک نہیں آئی،شیری رحمان وزارت موسمیاتی تبدیلی پر برہم

0
86
sheri rehman

چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا

اجلاس میں وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید، سیکٹری وزارت ماحولیاتی تبدیلی، اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام نےشرکت کی،کمیٹی ارکان سینیٹر نسیمہ احسان، سینیٹر منظور احمد کاکڑ، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور شریک ہوئے،سیکٹری وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی.

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ وزارت نے جو پریزینٹیشن تیار کی ہے وہ بیسویں صدی کی لگتی ہے، پریزینٹیشن میں معلوم نہیں ہو رہا کہ وزارت کی ترجیحات کیا ہیں،وزارت کے حالیہ اقدمات کیا ہیں، موسمیاتی تبدیلی پر کیا پبلک میسجز ہیں، ہم نے بطور وزیر وزارت سے جاتے ہوئے بہت تجاویز چھوڑی تھیں، آپ کے سال میں بہت بیرون ملک دورے ہوتے ہیں، وہاں کانفرنس میں کیا کر کے آتے ہیں، آپ لوگ برلن میں کانفرنس میں گئے ہی نہیں، سارے سال کی بین الاقوامی مصروفیات کی تفصیلات دی جائیں ،بیرون ملک کے 60 فیصد دورے ضائع ہوتے ہیں، اتنی کانفرنسز ہوتی ہیں لیکن آپ کی کارکردگی کسی اخبار میں نظر تک نہیں آئی، آپ کی بین الاقوامی کانفرنس میں کارکردگی کیا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ وزارت اور وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے ماحولیتی تبدیلی کے بیچ میں کوئی تعاون اور رابطہ نظر نہیں آ رہا، وزارت کے پاس کوئی سالانہ منصوبہ بندی نہیں نظر آ رہی، اس طرح وزارت نہیں چلتی، وزارت اپنے اسٹری ٹیجک فیصلے اور منصوبے پیش کرے،اگلی بار کمیٹی کو تفصیلی اور بہتر پرزنٹیشن دی جائے،وزارت نے انرجی ٹرانزیشن کا ذکر تک نہیں کیا، آپ کلائمیٹ اتھارٹی بنانے جا رہے ہیں،کیا وزارت کو معلوم ہے اتھارٹی نے کیا کرنا ہے یا اتھارٹی کو معلوم ہے اس نے کیا کرنا ہے؟ہم نے وفاقی دارالحکومت میں سنگل یوز پلاسٹک اشیاء کے استعمال پر پابندی لگائی تھی،وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے دیگر وزارتوں اور صنعتوں کے ساتھ مل کر سنگل یوز پلاسٹک کا متبادل فراہم کرنا تھا، این ڈی سیز، انرجی ٹرانزیشن، ایڈاپٹیشن، مٹیگیشن، پلاسٹک ریگولیشن اور دیگر معاملات کے بارے وزارت کی عدم آگاہی پر کمیٹی حیران ہے، وزارت کا کام دیگر وزارتوں کے ساتھ روابط قائم رکھنا ہے لیکن وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے اداروں کا آپس میں ہی رابطہ نہیں ہے،

عزم استحکام معیشت کی مضبوطی کا ضامن۔تجزیہ، شہزاد قریشی

سکیورٹی ذرائع کے مطابق عزم استحکام آپریشن کا غلط تاثر لیا گیا

معاشی مشکلات کی وجہ سے آپریشن عزم استحکام کا فیصلہ کیا گیا ہے، خواجہ آصف

وفاقی کابینہ اجلاس میں آپریشن عزم استحکام کی منظوری

آپریشن عزم استحکام کا مقصد کیا؟ وزیراعظم آفس سے اعلامیہ جاری

آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کر کے کیا پی ٹی آئی ملک دشمن قوتوں کی حمایت کر رہی ہے؟ شیری رحمان

ماضی کے جتنے آپریشن ہوئےانکے نتائج تو سامنے رکھیں،مولانا فضل الرحمان

ایپکس کمیٹی میں ایک نام عزم استحکام آیا لیکن آپریشن کا ذکر نہیں تھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ

آپریشن عزم استحکام،کامیابی کیلئے اتحاد ضروری،تجزیہ: شہزاد قریشی

Leave a reply