اپنی جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیں گے،ایران

ایران اور امریکہ کے تعلقات کی تاریخ دشمنی اور بداعتمادی سے بھری ہوئی ہے-
america

دوحہ: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ یا اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کے نتیجے میں پورا خطہ "مکمل جنگ” کی لپیٹ میں آ جائے گا۔

باغی ٹی وی: قطر میں الجزیرہ عربی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کا فوری اور فیصلہ کن جواب دے گا اور اس طرح کا حملہ امریکہ کی تاریخ کی "سب سے بڑی غلطیوں میں سے ایک” ہوگا۔

ایران میں یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دور حکومت میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران کے جوہری مراکز پر حملے کی اجازت دے سکتے ہیں عراقچی نے اپنے دورہ قطر کے دوران وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم الثانی سے ملاقات کی اور خطے کی اہم صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نے قطر کے غزہ میں جنگ بندی کے لیے کردار کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ باقی مسائل بھی جلد حل ہو جائیں گے۔

باغی ٹی وی کی 13ویں سالگرہ، نمایاں صحافتی خدمات پر سرٹیفکیٹ تقسیم

قطر میں اپنے قیام کے دوران عراقچی نے حماس کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور کہا کہ فلسطینی عوام نے غزہ میں اسرائیلی جار حیت کے باوجود فتح حاصل کی ہے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے قتل و غارت اور تباہی کے باوجود فلسطینی عوام نے اپنی جدوجہد جا ر ی رکھی جو ان کے اصولوں کی فتح کی علامت ہےاسرائیلی فوج نے حماس کو ختم کرنے اور اپنے یرغمالیوں کو باز یا ب کرانے کی پوری کوشش کی، لیکن آخرکار انہیں حماس سے مذاکرات کرنا پڑے جو کہ حماس کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ ایران شام میں ایک ایسی حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس میں معاشر ے کے تمام طبقات کی نمائندگی ہو، ایران کا ہدف شام میں استحکام اور اس کی علاقائی سالمیت کا تحفظ ہےایران کسی بھی ایسی حکو مت کی حمایت کرے گا جسے شامی عوام قبول کریں کیونکہ شام میں استحکام پورے خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔

فلسطینیوں کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان

امریکی انتخابات میں ٹرمپ کی دوبارہ کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے تعلقات کی تاریخ دشمنی اور بداعتمادی سے بھری ہوئی ہے گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی اور ایران کی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کیا تھا، جس نے دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب کر دئیے۔

عراقچی کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ ایران کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتا ہے تو اسے عملی اقدامات کرنے ہوں گے انہوں نے واضح کیا کہ ایران امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے خلاف نہیں لیکن بات چیت کو صرف جوہری مسئلے تک محدود رکھنا چاہتا ہے۔

ملک کے مزید 26 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

Comments are closed.