بیروت: لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے عبوری سربراہ نعیم قاسم نے ایک غیر معلوم مقام سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف تنظیم کے مقاصد سے پیچھے نہ ہٹنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر زمینی حملہ کیا تو حزب اللہ بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں تنظیم کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا بھائی کھو دیا ہے، وہ ایک ایسا رہنما تھا جو اپنے جنگجوؤں سے محبت کرتا تھا اور ان کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا تھا۔” انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ جلد اپنا نیا سربراہ منتخب کرے گی، لیکن تنظیم کے مقاصد میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ لبنان اور غزہ کی حمایت جاری رہے گی اور ہم اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
حزب اللہ کے عبوری سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی جاری رہیں گی اور ان میں مزید شدت آئے گی۔ "ہم اسرائیل کے اندر 150 کلومیٹر تک حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہماری کارروائیاں بدستور جاری رہیں گی۔ اگر اسرائیل نے لبنان کے خلاف زمینی کارروائی کی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔نعیم قاسم نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو 2006 کی جنگ میں بھی شکست ہوئی تھی اور آج بھی وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ "ہم نے 2006 میں اسرائیل کے خلاف فتح حاصل کی تھی اور اس بار بھی ہم کامیاب ہوں گے۔حزب اللہ کے عبوری سربراہ کے اس بیان کو لبنان میں جاری کشیدگی اور اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی جارحیت کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے حالیہ دنوں میں لبنان کی سرحدوں پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، جس کا حزب اللہ نے سخت جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
تنظیم کے نئے سربراہ کے انتخاب کے حوالے سے نعیم قاسم نے کہا کہ "ہم جلد نیا قائد منتخب کریں گے، لیکن ہمارے اہداف اور مقاصد تبدیل نہیں ہوں گے۔ ہم لبنان اور فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔نعیم قاسم کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال غیر معمولی طور پر حساس ہے اور لبنان میں داخلی و خارجی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف سخت موقف نے ایک بار پھر اس خطے میں کشیدگی کو ہوا دے دی ہے۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ حزب اللہ کا یہ سخت ردعمل اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ تنظیم اپنے مزاحمتی کردار کو برقرار رکھتے ہوئے اسرائیل کی کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ حزب اللہ کی اس پوزیشن نے لبنان کی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ ایک اور ممکنہ تصادم کے خدشات کو ہوا دی ہے۔

Shares: