کسی بھی وقت احتجاج کو آگے بڑھانے کا حکم دے سکتے ہیں،حافظ نعیم الرحمٰن

0
78

جماعت اسلامی پاکستان نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک بڑے احتجاجی دھرنے کا انعقاد کیا، جہاں پارٹی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن نے موجودہ حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور عوامی مسائل کے حل کا مطالبہ کیا۔اپنے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے زور دیا کہ یہ احتجاج کسی سیاسی جماعت کے مفادات کے لیے نہیں، بلکہ عام پاکستانیوں کے حقوق کے لیے ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو ہر وقت تیار رہنے کی ہدایت کی، یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ وہ کسی بھی وقت احتجاج کو آگے بڑھانے کا حکم دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ری الیکشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے گرفتار کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیاجائے۔ دھر ایک ماہ چلے یا اس سے بھی زیادہ ہم تیار ہیں۔ کارکن رہا ہوں تو ہم سمجھیں گے کہ آپ بات کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ جماعت اسلامی 25 کروڑ لوگوں کی ترجمانی کررہی ہے۔ ری الیکشن نہیں جو جیتا ہے اس کی حکومت بنائوجماعت اسلامی کے سربراہ نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عوامی مسائل کے حل میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے نے عام آدمی کو برباد کر دیا ہے، جبکہ سرمایہ کار اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ حافظ نعیم نے حکومت کو "فارم 47 کی پیداوار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس عوامی مسائل کے حل کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔بجلی کے شعبے پر تفصیلی بات کرتے ہوئے، جماعت اسلامی کے امیر نے آزاد بجلی پیداکار کمپنیوں (آئی پی پیز) کے نظام پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ آئی پی پیز بہت زیادہ قیمت پر بجلی فروخت کر رہی ہیں، جبکہ بعض کو بغیر بجلی پیدا کیے بھاری رقوم ادا کی جا رہی ہیں۔ حافظ نعیم نے دعویٰ کیا کہ اکثر آئی پی پیز حکومتی عہدیداروں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ملکیت ہیں۔

تعلیم کے شعبے پر بات کرتے ہوئے، جماعت اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ ہر بچے کو مفت اور معیاری تعلیم کا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیکس دہندگان کے پیسے کو تعلیمی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کرے۔ٹیکس کے نظام پر تنقید کرتے ہوئے، حافظ نعیم نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ بھاری ٹیکس ادا کر رہا ہے، جبکہ بڑے زمیندار اور جاگیردار اپنے حصے کا ٹیکس دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے اور عام شہریوں پر سے ٹیکس کا بوجھ کم کرے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ ان کا دھرنا جاری رہے گا جب تک کہ حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرتی اور ناجائز ٹیکسوں کو ختم نہیں کرتی۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ احتجاج محض سیاسی فائدے کے لیے نہیں، بلکہ پورے ملک کے عوام کے مفاد کے لیے ہے۔

Leave a reply