مزید دیکھیں

مقبول

سندھ کے پانی کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،سحر کامران

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں 31 وزراء، 11 وزرائے مملکت، 24 پارلیمانی سیکریٹریز، مسلم لیگ (ن) کے 5 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین، اتحادی جماعتوں کے 18 سے زائد قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین، حکومتی مشیر، معاونین خصوصی، اور وزیراعظم سمیت 90 سے زائد افراد پر مشتمل حکومتی ڈھانچہ ملک کی اصل مسائل سے منہ موڑنے کا سبب بن رہا ہے۔

سحر کامران کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ یومِ دستور کے موقع پر بھی حکومتی وزراء اور ارکانِ پارلیمنٹ کی غیر موجودگی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کو کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی ہونے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے تعاون کے بغیر قومی اسمبلی میں کورم پورا نہیں ہو سکتا۔

سحر کامران نے پی آئی اے کی نجکاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کے عمل میں مکمل شفافیت ضروری ہے اور اس کے دوران پی آئی اے کی فروخت کی قیمت انتہائی کم رکھی گئی، جو افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے بین الاقوامی روٹس دوسری ایئرلائنز کو دینے کے بعد اس کا مارکیٹ شیئر 50 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد رہ گیا۔ انہوں نے سابق وزیر غلام سرور خان کے متنازعہ بیانات کو بھی پی آئی اے کی ساکھ کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے سحر کامران نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کیا ہے اور سندھ میں بہترین صحت کی سہولتیں، مفت علاج، ٹرانسپورٹ کی جدید سہولتیں، خواتین کے لیے پنک بس، اور ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے الیکٹرک بس متعارف کرائی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جیت عوام کے اعتماد اور محبت کا نتیجہ ہے۔

سحر کامران نے مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ سندھ میں کنالوں کے مسئلے پر کشیدگی پیدا کر کے صوبہ سندھ میں تناؤ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پانی سندھ کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے، اور سندھ کے پانی کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سحر کامران نے حکومت کی کسان دشمن زرعی پالیسیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان پالیسیوں نے زراعت کے شعبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور کسانوں و ہاریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan