تاریخی کوہالہ پُل پر "کشمیر بنے گا پاکستان” کنونشن کا انعقاد

kohala

آزاد کشمیر اور پاکستان کو جوڑنے والا تاریخی کوہالہ پُل ایک بار پھر تاریخ کے صفحے پر روشن ہو گیا، جہاں "کشمیر بنے گا پاکستان” کے نعرے گونج اٹھے۔

کوہالہ انٹری پوائنٹ پر کشمیر بنے گا پاکستان کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں آزاد کشمیر کے نوجوانوں، خواتین اور مختلف سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔یہ کنونشن ایک اہم موقع پر منعقد کیا گیا، جو کشمیری مسلمانوں کی نمائندہ اور تاریخ ساز قرارداد الحاق پاکستان کے محرک آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی جانب سے ترتیب دیا گیا تھا۔ کوہالہ انٹری پوائنٹ پر پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے نوجوانوں اور خواتین نے کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ جڑنے کی عزم کا اظہار کیا۔

کنونشن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت بھی شریک ہوئی، اور آزاد کشمیر کے عوام نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ آزاد کشمیر پہلے ہی پاکستان کا حصہ ہے، اور مقبوضہ کشمیر کے عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے غلام محمد صفی، کنونئیر کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ 1947 میں آزاد کشمیر کے عوام نے جہاد کے ذریعے اپنی سرزمین کو آزاد کرایا اور پاکستان سے اپنی عملی نسبت قائم کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ مکمل الحاق کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ کوہالہ پُل کشمیر اور پاکستان کے درمیان ایک تاریخی تعلق کی علامت ہے جسے کبھی کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کا پاکستان سے دائمی رشتہ ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ رشتہ مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔

شرکا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر کا پاکستان سے تعلق لازوال ہے اور ہم سب مل کر اس رشتہ کو مزید مستحکم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ "کشمیر بنے گا پاکستان” کی تحریک کو کبھی نہیں روکا جا سکتا، اور یہ نعرہ ہر کشمیری کی زبان پر ہے۔اس کنونشن کا انعقاد اس بات کا غماز ہے کہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ رشتہ ناقابل شکست ہے، اور یہ رشتہ آنے والی نسلوں تک مضبوطی سے منتقل ہوگا۔

Comments are closed.