کوہستان لوئر: لڑکیوں کے لیے ہائی اسکول کی عدم دستیابی کا انکشاف، تعلیمی مسائل پر تشویش

0
40
school

خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان لوئر میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے ایک سنگین مسئلہ سامنے آیا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ پورے ضلع میں لڑکیوں کے لیے ایک بھی ہائی اسکول موجود نہیں ہے، جو علاقے میں تعلیمی سہولیات کی کمی اور لڑکیوں کی تعلیم کے مواقع کی محدودیت کو ظاہر کرتا ہے۔یہ معلومات خیبر پختونخوا اسمبلی میں محکمہ تعلیم کے سوال کے جواب میں پیش کی گئیں۔ اسمبلی میں جمع کروائے گئے جواب میں محکمہ تعلیم نے تصدیق کی کہ کوہستان لوئر میں لڑکیوں کے لیے کوئی ہائی اسکول نہیں ہے، جو کہ علاقے میں خواتین کی تعلیم کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔محکمہ تعلیم نے مزید وضاحت کی کہ مڈل اسکول کو ہائی اسکول کا درجہ دینے کے لیے کم از کم 25 طالبات کا ہونا ضروری ہے۔ اس شرط کے تحت بھی، علاقے میں کوئی مڈل اسکول ہائی اسکول میں تبدیل نہیں کیا جا سکا کیونکہ اتنی تعداد میں طالبات کا اندراج نہیں ہو سکا۔ا
س مسئلے کے حل کے لیے محکمہ تعلیم نے بتایا ہے کہ رواں سال ایشین ڈویلپمنٹ بینک (ADB) کے تعاون سے کوہستان میں اسکولوں کی اپ گریڈیشن اور نئے اسکولوں کے قیام کا منصوبہ شامل ہے۔ نئے اسکولوں کے قیام اور مڈل اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ کوہستان لوئر میں لڑکیوں کی تعلیمی مشکلات کو حل کیا جا سکے گا۔اس انکشاف کے بعد عوامی اور تعلیمی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح تعلیمی مواقع سے مستفید ہو سکیں۔ حکومت کی جانب سے اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کا وعدہ کیا گیا ہے، لیکن اس کے نتائج کا انتظار ہے کہ کیا واقعی یہ منصوبے لڑکیوں کی تعلیم میں مثبت تبدیلی لائیں گے یا نہیں۔یہ خبر علاقے میں تعلیمی مسائل کی شدت کو ظاہر کرتی ہے اور حکومت کو اس حوالے سے فوری اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوہستان لوئر کی لڑکیاں بھی بہتر تعلیمی مواقع حاصل کر سکیں۔

Leave a reply