باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کی ہڑتال اورایم ٹی آئی ایکٹ کےخلاف توہین عدالت کیس 13مارچ تک ملتوی کر دی گئی
لاہور ہائیکورٹ نے بل کامسودہ،اجلاسوں کی کارروائی طلب کرلی،عدالت نے حکومت پنجاب اور سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا،عدالت نے کہا کہ کوئی بھول میں نہ رہےعدالت کے پاس توہین عدالت میں سزا دینے کا اختیار ہے،قانون بنانا اسمبلی کا اختیار ہے،محکمہ صحت نے قانون کیسے بنالیا،محکمے صرف پالیسی بنانے اور انتظامی معاملات دیکھنے کا اختیار رکھتے ہیں ،جائزہ لیں گے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کیسے بنایا گیا،عدالتی ہدایات مدنظررکھی گئیں یا نہیں؟
عدالت نے کہا کہ کیا ڈاکٹرایم ٹی آئی ایکٹ کےخلاف ہڑتال پرہیں؟ہڑتال کرنے سے روکاتھا،سیکرٹری وائی ڈی اے نے کہا کہ عدالتی احکامات کی پاسداری کررہے ہیں ہڑتال نہیں کی،
واضح رہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور ہو گیا تاہم اپوزیشن کی جانب سے ایم ٹی آئی ایکٹ کی مخالف ترامیم مسترد کر دی گئیں۔
ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت سرکاری ہسپتالوں کے مالی اور انتظامی معاملات چلانے کے لئے بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ انتظامی بورڈ 3 سال کیلئے ہسپتال میں ڈائریکٹرز کی بھرتی اور برطرفی کر سکے گا۔بورڈ ہسپتال کو چلانے کے لئے ترقیاتی منصوبہ اور آلات کی خریداری کا ذمہ دار ہوگا
بورڈ کو اپنے ہسپتال میں پروفیسرز، سرجن، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کو بھرتی کرنے کا اختیار ہوگا۔بورڈ اپنے ہسپتال کے مالی معاملات چلانے کے لئے علاج کی فیسوں میں اضافہ کر سکتا ہے۔ وزیر صحت چیئر پرسن، ایڈیشنل چیف سیکرٹری وائس چیئرمین اور 5 ممبرز بورڈ میں شامل ہونگے۔
دوسری جانب گرینڈ ہیلتھ الائنس نے ایم ٹی آئی ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب کا کہنا ہے کہ ہم اس ایکٹ کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔ان ہسپتالوں کو بند کرنے سے متعلق لائحہ عمل کل طے کریں گے۔ ایم ٹی آئی ایکٹ بل کا پاس ہونا افسوسناک اور مریض دشمنی ہے۔ ایم ٹی آئی ایکٹ بل ہسپتالوں میں نافذ نہیں ہونے دینگ