کوئی این او سی کی خلاف ورزی ہو تو آپ اُسے ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں،عدالت

فروری سے جلسے کا معاملہ چل رہا ہے اِس میں مسئلہ کیا ہے؟عدالت
0
115
islamabad highcourt

پی ٹی آئی کے جلسے کا این او سی معطل کرنے کے چیف کمشنر اسلام آباد کے نوٹیفکیشن کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کی درخواست پر سماعت کی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ فروری سے جلسے کا معاملہ چل رہا ہے اِس میں مسئلہ کیا ہے؟ قائم مقام ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے اجازت دی، چیف کمشنر نے منسوخ کر دی، کیا کرنا چاہتے ہیں؟ قائمقام ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نےکہا کہ چیف کمشنر نے جلسے کو معطل کیا ہے منسوخ نہیں کیا،محرم کے چالیس کے بعد جلسے کی اجازت دی جا سکتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دس محرم کے بعد کی بات تو سمجھ آتی ہے، چالیس تو بہت دور ہے،ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ شہریوں نے شکایات جمع کرائیں کہ اُن کو نقل و حرکت میں مسئلہ ہو گا،

میں سسٹم کو جانتا ہوں، میں بھی اسی سسٹم کی پیداوار ہوں، سیدھا ولایت سے یہاں لینڈ نہیں کیا،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کُھلی جگہ اجازت دیدیں،شعیب شاہین ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہمیں 27 جولائی کو جلسے کی اجازت دیدیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سیکیورٹی صورتحال اگر آ ہی گئی تھی تو انہیں بلا کر بتا تو دیتے، چالیسویں کے بعد آپ کہیں گے کہ سیلاب آ گیا سردی ہو گئی،قائمقام ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کی واپسی کے بعد 19 جولائی کو کیس سماعت کیلئے رکھ لیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چیف کمشنر کو ڈائریکشن دے دیتا ہوں کہ وہ ان سے مل لیں، وہ آپکے سینئر ہو سکتے ہیں لیکن میرے تو نہیں ہیں، مجھے آپکی تجویز نہیں چاہئے، پہلے بھی عدالت نے آرڈر کیا، جس طرح چل رہا ہے یہ کوئی مستقل حل نہیں،اِن کو بلا کر مشاورت کریں اور معاملے کا مستقل حل نکالیں،جلسے میں چالیس پچاس ہزار بندہ آ جائے گا اس سے کچھ نہیں ہونا،جلسہ ہو گا، تقریریں ہونگی، ان سے کچھ نہیں ہونا، سمجھ لیں،کوئی غلط تقریر کرے این او سی کی خلاف ورزی ہو تو آپ اُسے ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں،میں کیس پیر کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کر رہا ہوں، قائمقام ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ ہمیں سسٹم کے تحت ہی چلنا ہوتا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نےکہا کہ میں سسٹم کو جانتا ہوں، میں بھی اسی سسٹم کی پیداوار ہوں، سیدھا ولایت سے یہاں لینڈ نہیں کیا،

جسٹس طارق محمود جہانگیری کو مشکوک کال اور میسجیز موصول

جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم ، غریدہ فاروقی،حسن ایوب،عمارسولنگی کو نوٹس

تحریک انصا ف،یہودی صیہونی لابی کا گٹھ جوڑ،ثبوت سامنے آ گئے

Leave a reply