ووٹنگ کا عمل مکمل
ایوان میں قومی اسمبلی کے ممبران کے اندر آتے ہی سپیکر قومی اسمبلی نتائج کا اعلان کیا جائے گا، سپیکر قومی اسمبلی کو نتائج پیش کئے گئے، چند ہی لمحوں میں 2 منٹ کی گھنٹیاں بجائی جائے گی جسکے بعد تمام ممبران اسمبلی میں آجائے گے،

ووٹنگ کے عمل سے پہلے
وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں اب سے کچھ دیر بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا اور اجلاس میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوگی۔وزارت عظمیٰ کیلئے اتحادی جماعتوں کے امیدوار سابق وزیراعظم شہبازشریف جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان ہیں۔شہباز شریف کو پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم ، آئی پی پی اور دیگر جماعتوں کی حمایت حاصل ہے جبکہ جے یو آئی نے وزیراعظم کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے، اجلاس میں شرکت کے لیے اراکین کی آمد بھی جاری ہے۔نومنتخب قومی اسمبلی آج خصوصی اجلاس میں قائد ایوان اور ملک کے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔قومی اسمبلی اجلاس سے قبل قائد کے اسمبلی پہنچنے پر پارٹی کے نامزد وزیر اعظم شہبازشریف اور دیگر رہنماوں نے ان کا استقبال کیا۔

336 رکنی ایوان میں وزیر اعظم بننے کے لیے 169ووٹ درکار ہیں، ایوان میں اتحادیوں کو 209 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 91 ہے۔سپیکر کے حکم پر وزیراعظم کا انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی، گھنٹیاں بجانے کا مقصد تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر جمع کرنا ہوتا ہے، گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان کے دروازے بند کر دیئے جائیں گے۔قائد ایوان کے انتخاب تک قومی اسمبلی ہال سے نہ کوئی باہر جا سکتا ہے نہ کسی کو آنے کی اجازت ہوتی ہے، ووٹنگ کے اختتام پر سپیکر نتائج کا اعلان کرے گا۔

انتخاب کے بعد وزیر اعظم منتخب ہونے والے امیدوار کی تقریب حلف برداری پیر کو ایوان صدر میں ہوگی۔نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ میں ارکان کی آمد جاری ہے۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار عمر ایوب پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔عمر ایوب نے پارلیمنٹ پہنچنے پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا ہے۔عمر ایوب صحافیوں کو صرف یہ کہہ کر آگے بڑھ گئے کہ آپ کے پاس درست حقائق نہیں ہیں۔

شہباز شریف کی طرف سے ناشتہ
وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کی جانب سے ارکان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا گیا ہے۔خورشید شاہ، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، امیر مقام اور عامر ڈوگر سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔واضح رہے کہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب کے لیے شہباز شریف اور عمر ایوب مدِ مقابل ہیں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو اپنی پارٹی کے ساتھ پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی ووٹ دینے کی ہامی بھری ہے۔تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب بھی وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں۔

Shares: