کو ن تنازعات کو حل کروائے گا؟ تجزیہ :شہزاد قریشی

0
97
shehad qureshi

امریکہ سمیت عالمی طاقتوں ، اقوام متحدہ ،او آئی سی ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سامنے صدیوں سے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔لاکھوں انسان موت کی آغوش میں چلے گئے۔ جنگ کا خمیازہ ہمیشہ عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان تازہ ترین جنگ میں عام لوگ ہی اس کی زد میں ہیں۔ مخلوق خدا کا خون سڑکوں ، گلیوں ، محلوں میں بہہ رہا ہے ۔ عورتوں اور بچوں کا بھی خون اور لاشیں سڑکوں پر نظر آرہی ہیں۔

فلسطین اوراسرائیل کا تنازعہ صدیوں سے چلا آرہا ہے اگر امریکہ سمیت عالمی طاقتیں اور دیگر عالمی ادارے صدیوں پر مشتمل یہ تنازعات حل نہیں کروا سکے تو پھر کو ن تنازعات کو حل کروائے گا؟ ۔ عراق ، افغانستان ، شام ، لیبیا ، فلسلین ، کوسوو ، بو سنیا اور میانمار لاکھوں مکانوں کو شہید کردیا گیا موجودہ دور کو تاریخ کا بدترین دور کہا جا سکتا ہے ۔ ان ممالک میں سب کچھ عالمی دنیا اور عالمی اداروں اور امیر ترین مسلم ممالک کے سامنے ہو ا۔ مسلمان ممالک کی اکثریت کو یہ اُمید ہوتی ہے کہ امیر ترین عرب ممالک ان کی مدد کریں گے۔ مگر آج عرب ممالک خود اپنی پالیسیوں کی بدولت مال و دولت کے باوجود مصیبت زدہ ہیں۔ دنیا بھر کے مسلم ممالک غور کریں مسلمان ممالک دنیا کی کمزور ترین قوم کیوں ہیں؟ علم سے دوری بیشتر ممالک ، دوسری قوتوں کے رحم وکرم پر ہیں۔

جذباتی تقریر یں نہیں عمل کی ضرورت ہے۔ علماء کرام کا عالم یہ ہے جو اپنے مائیک کی تار ٹھیک نہیں کر سکتا وہ اغیار کو نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں ۔ دنیا پر غالب آنے کی بات کرتے ہیں۔ مسلمان ابھی تک استنجا خانے صاف رکھنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ رَبِ زِدنِی علماکو چھوڑ دیا ۔ جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو چھوڑ دیا۔ جہاں تک تازہ ترین فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعات طول پکڑ رہے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھی تو عالمی دنیا کو سمجھنا چاہیئے کہ اگر غزہ میں زندگی جہنم ہو تو اسرائیل کبھی جنت نہیں ہوگا اور یہی کچھ بھارت کے لئے بھی ہے۔

Leave a reply