پشاور:گورنرخیبرپختونخوا نے کے پی اسمبلی کا اجلاس 20 جولائی کو طلب کرلیا۔

گورنر نے وزیراعلیٰ کی جانب سے ارسال کردہ سمری پر دستخط کرتے ہوئے اسمبلی اجلاس بلایا ہے، گورنر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں اسمبلی کے نئے 25 ارکان حلف لیں گے پارلیمانی ذرائع کے مطابق مذکورہ اجلاس میں دیگر امور سے پہلے نئے ارکان سے حلف لیاجائے گا، نئے ارکان سے حلف کے بعد دیگر کاروائی کی جائے گی ، نئے ارکان کے حلف کے بعد 21 جولائی کو سینٹ انتخابات کا انعقاد ہوگا، سینٹ انتخابات میں اراکین صوبائی اسمبلی 11 سینیٹرز کا انتخاب کریں گے مذکورہ سینیٹرز 2030ء تک ایوان بالا کاحصہ رہیں گے ، نئے سینیٹرز میں 7 جنرل ،2 خواتین اور2 ٹیکنوکریٹ نشستیں شامل ہیں۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو سینیٹ انتخابات کے لیے مشاورت سے بیٹھنا چاہیے انہوں نے واضح کیا کہ اگر مشاورت نہ ہوئی تو 35 آزاد ارکان کی موجودگی میں اپوزیشن زیادہ سینیٹ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب کا عالمی یوم انصاف پر خصوصی پیغام

فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ انہوں نے حکومت کو ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے تجاویز دی تھیں وزیراعلیٰ سے اس سے قبل اجلاس کے انعقاد پر بات ہوئی تھی، تاہم وزیراعلیٰ نے لاعلمی ظاہر کی کہ پہلے اجلاس ریکوزیشن پر بلائے گئے تھے حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرےانہوں نے قبائلی اضلاع کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کیا کہ یہ علاقے وفاق اور صوبے کے درمیان فٹبال بنے ہوئے ہیں افغانستان کی سرحد پر ہر بڑی طاقت نظریں رکھتی ہے اور وہیں چھوڑا گیا جدید اسلحہ آج پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں استعمال ہو رہا ہے۔

کوہستان اسکینڈل میں ملوث عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے،اعظم سواتی

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر خیبرپختونخوا کے مفادات کا دفاع وفاق کے ساتھ مل کر کیا جائے گا وفاق نے جرگہ سسٹم کی بحالی کے لیے کمیٹی قائم کی ہے لیکن اس میں قبائلی اضلاع کے اصل اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا گیا گورنر نے مطالبہ کیا کہ ان اسٹیک ہولڈرز کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے تاکہ فیصلہ سازی مؤثر ہو سکے۔

Shares: