پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی نے صوبائی وزرا کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کے لیے ترمیمی بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ اس بل کے تحت وزرا کو دی جانے والی مراعات میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، جن میں کرائے کی مد میں ادائیگی اور سرکاری رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے لیے فنڈز شامل ہیں۔ترمیمی بل کے تحت کابینہ کے ہر رکن کو سرکاری رہائش گاہ نہ ملنے کی صورت میں دو لاکھ روپے ماہانہ کرائے کی مد میں دیے جائیں گے۔ یہ سہولت ان وزیروں کو بھی دی جائے گی جو پشاور میں اپنے ذاتی گھروں میں رہائش پذیر ہیں، جس کے تحت انہیں بھی ماہانہ دو لاکھ روپے کا الاؤنس فراہم کیا جائے گا۔ سرکاری رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے لیے وزرا کو ایک بار 10 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے، جس میں وہ قالین، پردے، ایئرکنڈیشنر، اور ریفریجریٹر جیسی اشیا خرید سکیں گے۔ تاہم، وزرا کو عہدہ چھوڑنے کے بعد تمام خریدی گئی اشیا محکمہ انتظامیہ کے حوالے کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔اسمبلی کے اجلاس میں لینڈ اینڈ بلڈنگ ریونیو کنٹرول ترمیمی بل 2024 بھی وزیر قانون آفتاب عالم کی جانب سے پیش کیا گیا، جسے اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اس بل کے ذریعے صوبے کے زمینی اور تعمیراتی معاملات میں ریونیو کنٹرول کے حوالے سے اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، جو کہ بہتر انتظام اور ریونیو کے حصول کو مزید موثر بنانے کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
شادی ہالوں کو رات 10 بجے بند کرنے کی قرارداد
توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی نے شادی ہالوں کو رات 10 بجے بند کرنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں جاری توانائی بحران کے پیش نظر شادی ہالوں کو جلدی بند کیا جائے تاکہ بجلی کی بچت ہو سکے۔ اس قرارداد کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن مشتاق غنی نے پیش کیا۔ قرارداد میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔یہ تمام بلز اور قراردادیں خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین کی اکثریت سے منظور کی گئیں، جو کہ صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے کا اظہار ہے۔ ان اقدامات کا مقصد صوبے میں انتظامی بہتری، مالی استحکام، اور عوامی مسائل کے حل کے لیے موثر اقدامات اٹھانا ہے۔
Shares: