راولپنڈی: خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے اساتذہ نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے حکومتی رویے کے خلاف نعرے بازی کی۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کو بتانے آئے ہیں کہ وہ سراپا احتجاج ہیں اور حکومت ان کی شکایات پر توجہ نہیں دے رہی۔اساتذہ نے اپنی بات چیت میں یہ بھی کہا کہ 2018 سے لے کر اب تک ہزاروں اساتذہ کی بھرتی کی گئی ہے، لیکن خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اساتذہ کی پینشن ختم کرنے کا اقدام ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقل اساتذہ کو بھی سی پی فنڈ کے دائرے میں لایا جا رہا ہے، جو ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اساتذہ نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی شکایات کے حوالے سے کوئی مثبت اقدام نہیں اٹھایا۔
اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ ایڈ ہاک کی بنیاد پر کام کرنے والے اساتذہ کی ریگولائزیشن ضروری ہے، کیونکہ وہ مستقل حیثیت کے حامل اساتذہ کے مقابلے میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔احتجاج کے دوران اساتذہ نے مزید کہا کہ اگر ان کے مسائل حل نہ ہوئے تو وہ اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔ خیبر پختونخوا کے 34 ہزار اساتذہ اس وقت احتجاج کے موڈ میں ہیں، اور انہوں نے بنی گالہ میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کی تھی، لیکن ان کے مسائل ابھی تک حل نہیں ہو سکے۔اساتذہ کے اس احتجاج نے حکومت کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ان کے حقوق اور مشکلات کو حل کیا جا سکے۔ اساتذہ نے واضح کیا کہ جب تک ان کی ریگولائزیشن کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، وہ اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

Shares: