خیبر پختونخوا،بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کی دہشتگردوں کیخلاف کاروائیاں جاری ہیں،
پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے ضلع ڈیرہ بگٹی کے سوئی ایریا میں ٹاؤن چیئرمین کے دفتر پر دستی بم حملہ کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دستی بم دفتر کی جانب پھینکا گیا تاہم خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا تاکہ ملوث عناصر کی نشاندہی اور حملے کے محرکات معلوم کیے جا سکیں۔ تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
ایک الگ واقعے میں نامعلوم مسلح افراد نے قلات مڈوے روڈ پر معدنیات لے جانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا، مقامی ذرائع کے مطابق یہ گاڑیاں ریکوڈک منصوبے سے منسلک تھیں۔ حملہ آوروں نے مبینہ طور پر حملے کے بعد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد علاقے میں حملہ آوروں اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محفوظ بنا کر صورتحال کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔ تاحال کسی کالعدم تنظیم، بشمول بی ایل اے یا بی ایل ایف، نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
مسلح افراد کی جانب سے حملے کے دوران پنجگور شہر میں محکمہ انسداد دہشت گردی کا ایک افسر شہید جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔ حملہ چتکان بازار میں ہوا جو ضلع کا مرکزی تجارتی علاقہ ہے، جہاں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار حملہ آوروں نے پولیس اسٹیشن، سرکاری دفاتر اور بینکوں پر فائرنگ کی۔ پولیس نے مزاحمت کی اور علاقے کو محفوظ بنایا، شہید اور زخمی اہلکاروں کو ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تاحال کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
حکام کے مطابق بلوچستان میں ریلوے سروس ایک دن کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس، کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل اور کوئٹہ–چمن مسافر ٹرین نہیں چلیں گی، جبکہ پشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس بھی تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔ ریلوے حکام نے تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم ذرائع کے مطابق سکیورٹی خدشات کی بنا پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ حالیہ مہینوں میں بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی ریلوے سروسز بار بار متاثر ہوئی ہیں جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
جنوبی وزیرستان کے اعظم ورسک علاقے میں شدت پسندوں نے مبینہ طور پر مقامی لوگوں کے جانور چرا لیے اور بعد میں ایک ویڈیو جاری کر کے جھوٹا دعویٰ کیا کہ یہ جانور سکیورٹی فورسز کے تھے۔ ایک مقامی صحافی کے مطابق یہ جانور علاقے کے رہائشیوں کی ذاتی ملکیت تھے۔ حقائق چھپانے کی کوشش میں شدت پسندوں نے انہیں فوج سے منسوب کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پشاور میں محکمہ انسداد دہشت گردی (CTD) نے ایک ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تین شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا جبکہ دو فرار ہو گئے۔ حکام کو زنگلی کینال کے قریب شمشو کی جانب، تھانہ بدھ بیر کی حدود میں شدت پسندوں کی موجودگی اور بڑی تخریبی کارروائی کی منصوبہ بندی کی خفیہ اطلاع ملی تھی۔ اطلاع پر CTD کی ٹیموں نے آپریشن کیا۔ موقع پر پہنچتے ہی شدت پسندوں نے پولیس پر فائرنگ کی جس پر جوابی کارروائی کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں تین شدت پسند مارے گئے جبکہ دو فرار ہو گئے۔ بعد ازاں سرچ آپریشن میں تین کلاشنکوف اور نو میگزین برآمد ہوئے۔
پولیس کے مطابق حیات خیل کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار اور اس کا بھائی شہید ہو گئے۔ کانسٹیبل عامر نواز اپنے بھائی خان گل کے ساتھ موٹر سائیکل پر گاؤں جا رہا تھا کہ حملے کا نشانہ بنے۔ دونوں موقع پر ہی جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق ٹپی سکیورٹی پوسٹ پر ڈرون حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ شدت پسندوں نے کواڈ کاپٹر کے ذریعے حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم الرٹ اہلکاروں نے اینٹی ڈرون سسٹم فعال کر کے ڈیوائس کو محفوظ فاصلے پر ناکارہ بنا دیا۔ کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ یہ واقعہ بنوں کے جنیکھیل میں حالیہ ڈرون حملے کے بعد پیش آیا تھا جس میں بچوں سمیت پانچ شہری زخمی ہوئے تھے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شدت پسند اب ڈرونز کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔ پولیس نے جدید آلات، نئے تھانے اور ایڈوانسڈ ڈرون ٹیکنالوجی یونٹ قائم کر کے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔
حکام کے مطابق لوئی ماموند میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مارا جانے والا دہشت گرد افغان شہری تھا۔ ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد کا نام سعید ملا تاج الدین عرف احمدی تھا، جو افغانستان کے صوبہ لوگر کا رہائشی اور کالعدم ٹی ٹی پی سے وابستہ تھا۔
سکیورٹی فورسز نے تحصیل پروآ کے علاقے کوئی بہارہ میں آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گرد کی شناخت کمانڈر منصور ستوریانی کے طور پر کی ہے، جو کالعدم ٹی ٹی پی کے گھنداپور گروپ سے وابستہ تھا۔ خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں مطلوب دہشت گرد مارا گیا، جو کئی سنگین حملوں میں ملوث اور اس کے سر کی قیمت مقرر تھی۔
حکام کے مطابق اعظم ورسک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی سے وابستہ دہشت گرد احسان عرف خالد مہاجر مارا گیا۔ وہ متعدد دہشت گرد سرگرمیوں میں مطلوب تھا۔
حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز نے باجوڑ میں منڈل پوسٹ پر دہشت گرد حملہ ناکام بنا دیا۔ شدت پسندوں نے پوسٹ پر حملہ کیا تاہم مؤثر جوابی کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔








