خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری ہیں،

ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میں 17 اکتوبر کو گل بہادر گروپ کے خودکش حملے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ مقامی صحافیوں کے مطابق جاں بحق افراد میں حسین اللہ، ان کا بیٹا، بیوی، بہن اور بھانجی شامل ہیں۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ حملے میں ملوث سہولت کاروں کا سراغ لگایا جا سکے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے پانیالہ تھانے کی حدود میں عبدال خیل کے علاقے میں انٹیلیجنس بنیاد پر کی گئی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (TTP) کا انتہائی مطلوب کمانڈر "عقابی سردار” مارا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ہلاک کمانڈر متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔ کارروائی کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ضلع باجوڑ کے علاقے لوئی ماموند میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کے بعد علاقے کو کلیئر کر دیا ہے، جس کے بعد مقامی افراد کی گھروں کو واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ لوئی خرکی ماموند میں کمانڈنٹ باجوڑ اسکاؤٹس بریگیڈیئر وسیم گھمن نے مقامی عمائدین سے ملاقات کی اور ان کے حب الوطنی اور امن کی حمایت کو سراہا۔ مقامی عمائدین نے بھی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ضلع بنوں کے مغل کوٹ سیکٹر میں انٹیلیجنس اطلاعات پر مبنی کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (TTP) کے دو اہم دہشتگردوں طارق کاکھی اور حکیم اللہ عرف ٹائیگر کو ہلاک کر دیا۔ یہ دہشتگرد دہشتگردی، بھتہ خوری، اغواء اور سرحد پار حملوں میں ملوث تھے۔ کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ ذرائع کے مطابق یہ گروہ افغانستان سے شدت پسندوں کو پاکستان میں داخل کرانے میں بھی ملوث رہا ہے۔

کوئٹہ میں 30 ستمبر کو فرنٹیئر کور کے ہیڈکوارٹر پر ہونے والے خودکش حملے کے ایک حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے۔ تحقیقات کے مطابق، حملہ آور "حبیب اللہ عرف طٰہ یا تکّل بدری” افغان صوبے لوگر کے محمد آغا ضلع کے حاجیانو کلی کا رہائشی تھا۔ حملے میں 8 شہری جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

بلگتر کے کورکی علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے لیے IED حملہ کیا گیا، جس کی ذمہ داری ایک کالعدم تنظیم نے قبول کر لی ہے۔ حکام نے علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ پر IED حملے کی بھی ذمہ داری ایک کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دعویٰ کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے گشت بڑھا دیا ہے۔چاغی کے تالو لنڈی علاقے میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ایک ٹرالر پر فائرنگ کر دی، جس میں کنڈکٹر زخمی ہوا۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے تین افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد ہوئیں۔ پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ واقعے کے محرکات اور ملزمان کا تعین کیا جا سکے۔

Shares: