خیبر پختونخوا و بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کی دہشتگردوں کیخلاف کاروائیاں جاری ہیں.
اسپیشل آپریشنز گروپ کے ایک سپاہی نائیک ابنِ علی، ولد علی رضا، سکنہ اورکزئی، منڈل کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران شہید ہو گئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیکیورٹی فورسز علاقے میں آپریشن کر رہی تھیں۔ حکام نے سپاہی کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے جبکہ باقی ماندہ دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
مسلح شدت پسندوں نے فتح شیری چوک میں زیرِ تعمیر طلحہ فاؤنڈیشن ہسپتال پر حملہ کیا۔ واقعے کے دوران ایک سول ڈپلومہ ہولڈر مزدور واصف حسین کو اغوا کر لیا گیا جبکہ لیپ ٹاپ، موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ لیا گیا اور عمارت کو نقصان پہنچایا گیا۔ طلحہ فاؤنڈیشن ایک فلاحی ادارہ ہے جو گردوں کے امراض اور ڈائیلاسس کی مفت سہولیات فراہم کرتا ہے۔ حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز اغوا شدہ کارکن کی بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کام کر رہی ہیں۔
کوٹکئی میں ایک مقامی ونگ کمانڈر نے قبائلی عمائدین اور مقامی رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم جرگہ منعقد کیا۔ جرگے میں ونگ کمانڈر نے موجودہ سیکیورٹی صورتحال، حالیہ حملوں اور دہشت گرد سرگرمیوں سے درپیش خطرات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے عمائدین پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کی رہنمائی کریں اور انہیں انتہا پسندی اور دہشت گرد گروہوں کے اثر سے بچانے میں فعال کردار ادا کریں۔ شرکاء نے اپنی ذمہ داریوں کا اعتراف کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں ایک کامیاب کارروائی کے دوران دو اہم دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق علاقے میں انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشنز تیز رفتاری سے جاری ہیں۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت حاضر المعروف اکرامہ اور کلیم اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں دہشت گرد بدامنی پھیلانے، عوام سے زبردستی بھتہ وصول کرنے اور سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں براہِ راست ملوث تھے۔ حکام کے مطابق علاقے میں مزید کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں ایک علیحدہ انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کے دوران ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد کی شناخت ندیم ولد امیر غلام، سکنہ بلیل خیل محلہ کلاچی کے طور پر ہوئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ملزم متعدد دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل تھا۔ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہیں۔
ہنگو میں سٹی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع قاضی تالاب پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں دو پولیس اہلکاروں اور ایک مقامی مسجد کے امام سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کی شناخت کانسٹیبل علی رضا، کانسٹیبل صابر اور امام مسجد فرمان کے نام سے ہوئی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی جبکہ حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
لکی مروت کے علاقے جبار خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی قابلِ اعتماد انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر موٹر سائیکل سوار شدت پسندوں کے خلاف کی گئی۔ ایک دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوا جبکہ اس کے دو ساتھی زخمی ہو گئے۔ موقع سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ بعد ازاں علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) نے پنجگور کے علاقے سبز آب میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی ایک چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی اور علاقے کو محفوظ بنا لیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ٹی ٹی پی کے بیان میں سات پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت، دو ڈرون مار گرائے جانے اور ایک قریبی پولیس پوسٹ سے تین لاکھ روپے قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا گیا ہے، جسے سیکیورٹی حکام نے مسترد کر دیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
بولان میں کلم دین ہوٹل کے قریب ایک عارضی چیک پوسٹ قائم کی گئی ہے جہاں مسلح افراد گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے سڑک پر ناکہ لگا کر ٹریفک کو متاثر کیا اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سیکیورٹی فورسز کے پہنچنے پر وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ تاحال کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔
کیچ کے علاقے تمپ کے مالنٹ میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر مسلح افراد نے حملہ کیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق حملہ آور کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔ علاقے میں بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ تاحال کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی جبکہ تحقیقات جاری ہیں۔








