بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ دنوں کے دوران مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے واقعات اور سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائیاں رپورٹ ہوئی ہیں، جن میں کئی دہشتگرد ہلاک اور متعدد حملے ناکام بنا دیے گئے۔

نوشکی میں نامعلوم حملہ آوروں نے مقامی پولیس اسٹیشن پر دستی بم سے حملہ کیا۔ پولیس اہلکاروں نے فوری جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا تاکہ ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔

قلات میں مبینہ طور پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے سیکیورٹی فورسز پر آئی ای ڈی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ہفتے کے آغاز میں سڑک کنارے دھماکا ہوا تھا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ حکام کی جانب سے تاحال واقعے یا دعوے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔ علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

کیچ میں بھی سوشل میڈیا پر اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ بی ایل اے نے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے ایک اور آئی ای ڈی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حکام نے دعوے کی تصدیق نہیں کی، تاہم علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دہشتگردی کو روکا جا سکے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے اسپین وام علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے 15 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ کارروائی کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔اسی روز کرم کے گھاکی علاقے میں ایک اور آپریشن کے دوران پاک فوج نے سرحد پار سے داخل ہونے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 10 دہشتگرد مار گرائے۔ ہلاک ہونے والوں میں 4 خودکش بمبار بھی شامل تھے۔ کارروائی کے دوران 5 پاکستانی فوجی جوان وطن کے دفاع میں شہید ہوگئے۔ علاقے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

بنوں میں دو علیحدہ واقعات رپورٹ ہوئے۔پہلے واقعے میں مسلح افراد نے مسومآباد–مامندخیل روڈ پر 15 سے 20 کلوگرام وزنی آئی ای ڈی نصب کیا تھا۔ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی بروقت کارروائی سے بم ناکارہ بنا دیا گیا اور بڑی تباہی سے بچا لیا گیا۔دوسرے واقعے میں میرین تھانے کی حدود میں زیرِ تعمیر ریسکیو 1122 کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں نے عمارت کے مختلف حصوں میں بارودی مواد نصب کیا تھا، جس کے پھٹنے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

ہنگو کے بگٹو علاقے میں دہشتگردوں نے پولیس چوکی پر فائرنگ کی، جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشتگرد مارا گیا جبکہ باقی فرار ہوگئے۔ زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ہنگو پولیس نے دوآبہ کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشتگرد کو ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق دہشتگرد دالان پل کے قریب ناکہ بندی کر کے بیٹھے ہوئے تھے۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشتگرد مارا گیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے۔ کارروائی کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کیا گیا، جسے قبضے میں لے لیا گیا۔

شمالی وزیرستان کے اسپین وام علاقے میں ایک اور کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے افغانستان کی سمت سے ہونے والی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ فائرنگ کے تبادلے میں کئی دہشتگرد مارے گئے۔ ان کے قبضے سے افغان شناختی کارڈز اور جدید اسلحہ برآمد ہوا۔حکام کے مطابق شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دوبارہ استعمال ہو رہی ہے۔ پاک فوج نے سرحدی علاقوں میں نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔

نوشہرہ کے کینٹ کورٹ کے قریب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں افغان شہری آغا نظام الدین کو گرفتار کیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملزم کے قبضے سے موبائل فون، جعلی شناختی دستاویزات اور اہم کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ ضلعی عدالتوں میں چائے فراہم کرنے کا کام کرتا تھا۔ ملزم کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ دنوں کے دوران سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں نے دہشتگردی کے متعدد منصوبے ناکام بنائے ہیں۔ حکام کے مطابق ملک بھر میں انسدادِ دہشتگردی آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہے تاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور ملک میں امن و استحکام برقرار رکھا جائے۔

Shares: