خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری ہیں.
نوکنڈی، بلوچستان، سیکیورٹی فورسز نے نوکنڈی کے علاقے میں ایک بڑے دہشت گرد حملے کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت شروع ہوا جب ایک شدت پسند نے تقریباً 500 کلو گرام دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی کو علاقے میں داخل کرکے دھماکے سے اڑا دیا، جس سے تقریباً 50 فٹ گہرا گڑھا بن گیا۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی دھماکے کے بعد چھ مزید دہشت گردوں نے فالو اپ حملے کی کوشش کی، تاہم فورسز نے فوری جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے 48 گھنٹے طویل آپریشن کیا۔ اس آپریشن میں تمام سات حملہ آور مارے گئے۔حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے اور علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
خودکش حملہ آور زرینہ رفیق بلوچ کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ (BLF) نے زرینہ کے والد، چچا اور منگیتر کو اغوا کرلیا ہے، تاکہ اس کیس کے حقائق منظرِ عام پر نہ آسکیں،اہل خانہ کے مطابق زرینہ، جو BYC کی رکن بتائی جاتی ہے، ایک ’’ورکشاپ‘‘ کے بہانے لے جائے جانے کے بعد لاپتہ ہوئی۔ خاندان نے الزام لگایا کہ اسے زبردستی دباؤ میں رکھا گیا اور اس کی نامناسب ویڈیوز بنا کر اہلِ خانہ کو دھمکایا گیا۔ذرائع کے مطابق زرینہ کے والد ماسٹر رفیق، چچا خدا داد اور منگیتر زبیر کو اس وقت اغوا کیا گیا جب انہوں نے واقعے کی تفصیلات بتانے کی کوشش کی۔ خاندان نے دعویٰ کیا ہے کہ BLF کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر کسی نے بات کی تو انہیں قتل کردیا جائے گا۔
سیکیورٹی و انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مخالف قوتوں کی سرپرستی میں سرگرم نیٹ ورکس نے دو مزید شدت پسند تنظیموں کو بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) میں ضم کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائیوں کے بعد مبینہ طور پر بھارت اور اسرائیل نے جیش العدل اور انصار الفرقان کو BLA کے ساتھ یکجا کرنے میں کردار ادا کیا۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ تنظیموں نے مل کر نیا مشترکہ پرچم بھی تیار کر لیا ہے۔ تاہم ان دعوؤں کی آزادانہ تصدیق ممکن نہیں۔جیش العدل پاکستان میں کارروائیوں میں BLA کی معاونت کرے گی،جبکہ BLA ایران میں کارروائیوں کے لیے جیش العدل کو اسلحہ، گولہ بارود اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرے گی
دوسری جانب ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایران کی مسلح افواج اپنے جنوب مشرقی علاقوں میں ایک ریپڈ ری ایکشن بریگیڈ تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہیں، جو چار ہزار تک بھاری اسلحے سے لیس جنگجوؤں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق منگل کی صبح نامعلوم شدت پسندوں نے حاجی ظفر خان کے گھر پر راکٹ فائر کیا، جس کے نتیجے میں گھر میں موجود دو بچے زخمی ہوگئے۔انتظامیہ اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے جبکہ بچوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
کوئٹہ ، سیکیورٹی اداروں نے ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے نصرآباد، تربت ٹمپ کے رہائشی ہلال داد کو مبینہ طور پر شدت پسند عناصر سے روابط کے شبہے میں حراست میں لے لیا۔ذرائع کے مطابق ملزم کو قانونی تحقیقات کے لیے ایک محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کے دوران کالعدم گلبہار گروپ کے اہم ترین چار کمانڈروں کو ہلاک کردیا۔ذرائع کے مطابق مارے جانے والوں میں مولوی حمید افغانی گروپ کا اہم اور انتہائی بااثر رہنما،کمانڈر ابو دُجانہ،کمانڈر مُنیب،کمانڈر محب اللہ عرف میبل شامل ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ گلبہار گروپ کے مقامی عناصر نے بھی اپنے سینئر کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
صوابی ، رزاڑ کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے ایف سی نائب خطیب عبدالمجید پر اُس وقت فائرنگ کردی جب وہ اپنے بھائی کی دکان پر موجود تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے اور اسپتال منتقل کر دیے گئے۔پولیس کے مطابق عبدالمجید معمول کی چھٹی پر گاؤں آئے ہوئے تھے۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
شمالی وزیرستان ، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع کے دو مختلف علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں سات دہشت گرد مارے گئے۔میر علی میں فورسز نے خفیہ اطلاع پر ایک مقام کا محاصرہ کیا جہاں فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشت گرد مارے گئے۔دوسرا آپریشن سپین وام میں کیا گیاجس میں ایک شدت پسند کو ہلاک کیا گیا۔فورسز نے جائے وقوعہ سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔ بعض ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گروپ کے روابط ’’بھارتی سرپرستی‘‘ میں سرگرم نیٹ ورکس سے تھے، تاہم اس کی آزادانہ تصدیق نہیں ہوسکی۔








