خیبرپختونخوا ،بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کی دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں
ایف سی بلوچستان نے پنجگور کے علاقے سرّاک میں ایک بڑی خفیہ اطلاع پر مبنی کارروائی کے دوران تقریباً 4.9 ارب روپے مالیت کی منشیات برآمد کرلیں۔ حکام کے مطابق کارروائی میں 570 کلو گرام افیون اور 491 کلو گرام کوکین پاؤڈر قبضے میں لیا گیا، جبکہ دو ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ منشیات ایسے نیٹ ورکس سے تعلق رکھتی ہیں جن کی آمدنی خطے میں شدت پسند اور دہشت گرد سرگرمیوں کی مالی مدد کرتی ہے۔ حکام کے مطابق اس نوعیت کی کارروائیوں کا مقصد منظم اسمگلنگ نیٹ ورکس کو توڑنا اور دشمن عناصر کے مالی ذرائع بند کرنا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں اور گرفتار شدگان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
سریاب روڈ کے علاقے ولی جٹ کی زرائیت کالونی کے گیٹ پر دستی بم کا دھماکہ ہوا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے زرائیت کالونی کے مرکزی دروازے پر دستی بم پھینکا اور فرار ہوگئے۔ بم گیٹ کے قریب گرا اور زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے مقامِ حادثہ کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد جمع کرنا شروع کر دیے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی موقع کا جائزہ لیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ دستی بم کے پھینکے جانے کے باعث ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے لیکن کوئی زخمی نہیں ہوا۔ سیکیورٹی اداروں نے اسے علاقے کا امن خراب کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
لوئے سم علاقے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے بڑی دہشت گردانہ سازش ناکام بنادی اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائی لوئے سم پولیس اسٹیشن کی حدود میں کی گئی۔ دورانِ کارروائی فورسز نے دو آئی ای ڈیز، دو فائر شدہ مارٹر شیلز اور ایک ڈرم قبضے میں لیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ نے تمام مواد کو محفوظ طریقے سے ناکارہ بنایا۔ علاقے میں سرچ آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔
ٹانک میں مقامی امن کمیٹی کے دفتر پر مبینہ دہشت گرد ڈرون حملہ کیا گیا جس کے بعد علاقے میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے بھرا ڈرون دفتر سے ٹکرا کر پھٹ گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ڈی پی او ٹانک شبیر شاہ نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ حکام کے مطابق ڈرون کے استعمال اور ذمہ دار گروہ کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس نے نصرت خیل علاقے کی مسجد پر دستی بم حملے اور فائرنگ میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق گرفتار ملزمان سے کلاشنکوف، پستول اور استعمال شدہ دستی بم بھی برآمد ہوا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تین روزہ ریمانڈ کے دوران ملزمان نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لکی مروت میں ایک کمپاؤنڈ پر ہونیوالے درست نشانے والے حملے میں سات ٹی ٹی پی دہشت گرد مارے گئے، جن میں تین اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں کمانڈر موسیٰ، کمانڈر احمد اور کمانڈر "لمبے” شامل ہیں۔ حملے میں شدت پسندوں کا ٹھکانہ مکمل تباہ ہوگیا۔ حکام کے مطابق یہ کارروائی ٹی ٹی پی کے مقامی ڈھانچے کے لیے بڑا دھچکہ ہے کیونکہ یہ کمانڈر حالیہ دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
سر ڈگ کے علاقے سپین وام میں دہشت گردوں نے عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون حملہ کیا جس میں 15 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، جن میں مرد و خواتین شامل ہیں۔ ڈرون ایک دکان پر گرا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ حکام کے مطابق حملہ جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ تحقیقات جاری ہیں۔
مرکزی کرم کے منٹو علاقے میں عسکریت پسندوں کے حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، جس میں 10 دہشت گرد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو جوان شہید ہوگئے۔ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور سرچ آپریشن تیز کر دیا۔
میرہ خیل میں پولیس حکام اور مقامی عمائدین کا جرگہ ہوا جس میں بزرگوں نے امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ عمائدین نے دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کا عزم ظاہر کیا۔
باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز نے لوئے سم میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے مزید دھماکہ خیز مواد برآمد کرلیا۔ کارروائی شاہ گولو اور ملحقہ علاقوں میں کی گئی۔ دو آئی ای ڈیز، دو مارٹر شیلز اور ایک ڈرم دھماکہ خیز مواد پر مشتمل تھا جسے بم ڈسپوزل ٹیم نے ناکارہ بنا دیا۔ حکام کے مطابق حالیہ کارروائیاں بڑے سانحات کو روکنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہیں۔ اگرچہ باجوڑ سمیت قبائلی اضلاع کو کلیئر کر دیا گیا ہے، لیکن بھاگے ہوئے دہشت گرد اب بھی جگہ جگہ بارودی سرنگیں اور آئی ای ڈیز لگا رہے ہیں، جس سے شہریوں اور فورسز کو مسلسل خطرات لاحق ہیں۔ جاری کلیئرنس آپریشنز میں اب تک پانچ جوان شہید اور سو سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔ 114 خطرناک علاقوں میں سے 82 مربع کلومیٹر کو کلیئر کیا جا چکا ہے، تاہم واقعات اب بھی پیش آ رہے ہیں۔ حکام نے عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے جبکہ فورسز روزانہ کی بنیاد پر علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے کارروائیاں کر رہی ہیں۔








