پشاور: خیبرپختونخوا بار کونسل نے چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
باغی ٹی وی : خیبرپختونخوا بار کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غلط فیصلے نے جوڈیشل سسٹم کو داغ دار بنایا ہے، جوڈیشل ضابطہ اخلاق اور اپنےحلف کی خلاف ورزی کی گئی وفاقی حکومت چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرے، سینئر ججز کو نظرانداز کرنا جوڈیشل ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نےحافظ قرآن اضافی نمبر کیس میں تفصیلی نوٹ جاری کر دیا
خیبرپختونخوا بار کونسل نے آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے 12 اپریل کو بار کونسل کا اجلاس طلب کر لیا ہے، اجلاس میں صوبے بھر کے بار صدور کو مدعو کیا جائے گا۔
عدالتیں قوموں کو بحرانوں سے نکالتی نہ کہ بحرانوں میں دھکیلتی ہیں۔چیف جسٹس نے نہ جانے کونسا اختیار استعمال کر کے اکثریتی فیصلے پر اقلیتی رائے مسلط کردی۔اپنے منصب اور آئین کی توہین کرتے ہوئے PTI کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والا چیف جسٹس مزید تباہی کرنے کے بجائے فی الفور مستعفی ہو جائے۔
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) April 7, 2023
قبل ازیں سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نےچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سےفی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا اپنی ٹوئٹ میں نوازشریف کا کہنا تھاکہ عدالتیں قوموں کو بحرانوں سےنکالتی ہیں نہ کہ بحرانوں میں دھکیلتی ہیں چیف جسٹس نے نہ جانے کونسا اختیار استعمال کر کے اکثریتی فیصلے پر اقلیتی رائے مسلط کردی اپنے منصب اور آئین کی توہین کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والا چیف جسٹس مزید تباہی کرنے کے بجائے فی الفور مستعفی ہو جائے-
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو سماعت کے لیے مقرر
دریں اثنا سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ کے بعد وفاقی حکومت نے بھی چیف جسٹس سے فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
چیف جسٹس صاحب اب بس! استعفیٰ دو۔ اگر استعفیٰ نہیں دیا تو عید کے بعد تیار رہیں، ہم اسلام آباد آرہے ہیں۔ پھر عوام آپ سے استعفیٰ لے کر رہیں گے۔ عدلیہ کی آزادی، جمہوریت، آئین و پارلیمان کی بالادستی کی جنگ پہلے بھی لڑی تھی، اب بھی لڑیں گے۔ عدلیہ کی حقیقی آزادی کی تحریک اب ہم چلائیں گے
— Aimal Wali Khan (@AimalWali) April 7, 2023
علاوہ ازیں عوامی نیشنل پارٹی نےبھی چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سےاستعفےکا مطالبہ کیاعوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ چیف جسٹس اب بس، استعفیٰ دیں، اگر استعفیٰ نہیں دیا تو عید کے بعد تیار رہیں، ہم اسلام آباد آرہے ہیں، پھر عوام آپ سے استعفیٰ لے کر رہیں گے عدلیہ کی آزادی، جمہوریت، آئین و پارلیمان کی بالادستی کی جنگ پہلے بھی لڑی تھی، اب بھی لڑیں گے، عدلیہ کی حقیقی آزادی کی تحریک اب ہم چلائیں گے۔