پشاور(باغی ٹی وی رپورٹ)خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور 24 گھنٹے "گمشدہ” رہنے کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی پہنچ گئے۔ حالیہ واقعات کے بعد ان کی غیر موجودگی کے حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
اسمبلی کے فلور پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اپنی 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں میں ساری رات وہیں تھا لیکن وہ مجھے نہیں ڈھونڈ سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے خیبر پختونخوا ہاؤس پر دھاوا بولا، شیلنگ کی اور توڑ پھوڑ کی۔
علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پولیس کے آئی جی سے اسمبلی کے فلور پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا آئی جی اسلام آباد کو یہاں آکر معافی مانگنی ہوگی اگر گرفتار کرنا ہے تو کریں، میں یہاں کھڑا ہوں۔”
وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ وہ کالا شاہ کاکو پہنچ چکے تھے اور مختلف مقامات پر انہیں روکا گیا لیکن وہ وقت پر پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک بھی پہنچے، جہاں پولیس نے شدید شیلنگ کی۔
انہوں نے اسلام آباد پولیس کے آئی جی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ "ہماری بےعزتی کا بدلہ لیا جائے گا۔” انہوں نے اس بات کا عندیہ دیا کہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کی متضاد خبریں گردش کر رہی تھیں تاہم وزیر داخلہ محسن نقوی نے وضاحت دی تھی کہ وزیر اعلیٰ کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور ان کے بھاگنے کی ویڈیو موجود ہے۔