پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں نےکہا ہے کہ خیبر پختونخوا میںسیلاب سے نقصانات بہت زیادہ ہوئے،ہزاروں گھر تباہ ہوئے،خواتین وبچے اب بھی گھروں سے باہر کیونکہ گھر رہنے کے قابل نہیں رہے،بیماریاں پھیل رہی ہیں، خوراک،صاف پانی کی کمی ہے،مرکزی مسلم لیگ کے دو ہزار سے زائد رضاکار ریسکیو و ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں، خشک راشن کی تقسیم اور مفت علاج معالجے کا سلسلہ بھی جاری ہے
ان خیالات کا اظہار مرکزی مسلم لیگ ،خدمت خلق کے چیئرمین شفیق الرحمان وڑائچ، خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر عارف اللہ خٹک، مرکزی ترجمان تابش قیوم،مرکزی مسلم لیگ وسطی پنجاب کے صدر حمید الحسن،مرکزی مسلم لیگ راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل انجنینئر مبین صدیقی,مرکزی مسلم لیگ فیصل آباد کے سیکرٹری جنرل احسن تارڑ نے مینگورہ بازار میں مرکزی مسلم لیگ کے امدادی کیمپ میں متاثرین میں سامان کی تقسیم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مینگورہ کے سیلاب متاثرین 350 خاندانوں میں خشک راشن سمیت دیگر امدادی سامان تقسیم کیا گیا،اس موقع پر مرکزی مسلم لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات طہٰ منیب، ترجمان خیبر پختونخوا محمد عبداللہ بھی موجودتھے،شفیق الرحمان وڑائچ کاکہنا تھا کہ جمعہ کو سیلاب آیا اور شدید ترین سیلاب نے علاقوں کے علاقے ہلا ڈالے، کافی اموات ہوئیں، مالی نقصان کو تو اندازہ ہی نہیں ہو رہا،شانگلہ،مینگورہ،بونیر دیکھیں ،باجوڑ میں آپریشن کے متاثرین الگ ہیں اور سیلاب متاثرین الگ،گلگت ،سکردو میں بھی نقصان ہوا،کچھ علاقے جہاں شدید تباہی ہے وہ ابھی بھی نظر انداز ہیں، مینگورہ میں چھ ہزار سے زائد گھر متاثر ہوئے، گھر ختم،سیلاب بہہ گئے، ان حالات میں جمعہ کے دن سے فوری طور پر ریسکیو کا آپریشن شروع کیا، لاشیں نکالی،جنازے پڑھے،ہفتے سے ملک بھر سے میڈیکل ٹیمیں روانہ ہوئیں ،پکی پکائی خوراک تقسیم کی جا رہی ہے، دن رات ہمارے رضاکار کام کر رہے ہیں، ساڑھے تین ہزار افراد تک راشن پہنچایا گیا ہے،اگلے مرحلے میں ہم ملبہ اٹھانے کا کام کریں گے، کئی لوگوں کی ابھی تک لاشیں نہیں ملیں، گھروں، دکانوں کو تعمیر کریں گے،باجوڑ میں بھی امدادی کام جاری ہے،ہم سکردو سے بونیر ،باجوڑ تک کام کر رہے ہیں،مینگورہ میں ہمیں بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ اتنا نقصان ہوا،مینگورہ میں آج 350 سے زائد خاندانوں میں لاکھوں روپے مالیت کا راشن تقسیم کر رہے ہیں، مچھر دانیاں بھی تقسیم کر رہے ہیں
خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر عارف اللہ خٹک کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں سیلاب رب کی طرف سے آزمائش تھی ،ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے، قیمتی سامان،مال مویشی سب بہہ گیا، خواتین،بچے کھلے آسمان تلے زندگیاں گزار رہے ہیں، خیبر پختونخوا کا شمالی ریجن سیلاب سے متاثر ہوا ہے، باجوڑ،چترال،و دیگر علاقوں میں جو نقصان ہو اس کے بعد مرکزی مسلم لیگ فوری متحرک ہوئی، مینگورہ میں زیادہ نقصان ہوا ہے،شانگلہ میں بھی کوئی نہیں پہنچا،مرکزی مسلم لیگ پہنچی ہے، ریسکیو،ریلیف آپریشن جاری ہے.مرکزی مسلم لیگ کے دو ہزار سے زائد رضاکار ریسکیو وریلیف آپریشن میں مصروف ہیں،گھروں سے کیچڑ نکالا جا رہا،کئی مقامات سے ہمارے رضاکاروں نے لاشیں بھی نکالیں،ایک ایک گھر میں دس دس سے زیادہ اموات ہوئیں، بونیر،سوات،مینگورہ و دیگر علاقوں میں امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں،مینگورہ میں تباہی زیادہ ہوئی،آدھا شہر ڈوب گیا،نقصانات بہت زیادہ ہیں لیکن نقصانات کم بتائے جا رہے،مینگورہ میں دس ہزار گھر متاثر،ہزاروں دکانیں ڈوب گئیں،گھروں میں دس دس فٹ پانی آیا،خواتین،بچوں نے چھتوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں،
مرکزی مسلم لیگ کے ترجمان تابش قیوم کا کہنا تھا کہ مرکزی مسلم لیگ کی سیاست خدمت انسانیت ہے،سیلاب کےفوری بعد ملک بھر سے مرکزی مسلم لیگ کے رضاکار متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور ریسکیو ،ریلیف آپریشن شروع کر دیا،بونیر ،مینگورہ،باجوڑ ، گلگت ، سکردو میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،مرکزی مسلم لیگ روزانہ 2500متاثرین میں پکی پکائی خوراک تقسیم کر رہی ہے،مینگورہ بازار میں امدادی کیمپ قائم کیا ہے،3500 سے زائد خاندانوں میں خشک راشن تقسیم کر چکے،350 خاندانوں میں آ ج راشن اور امدادی سامان تقسیم کیا،مرکزی مسلم لیگ کی 32میڈیکل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگا رہی ہیں،اب تک تقریبا ایک لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج معالجہ کر چکے،مفت ادویات دی جا رہی ہیں،12 ہزار افراد میں صاف پانی تقسیم کیا گیا ہے جبکہ 18 سو بستر بھی تقسیم کیے گئے ہیں،،متاثرہ گھروں کا بھی ٹیمیں سروے کر رہی ہیں، مرکزی مسلم لیگ گھر بنا کر دے گی،گھروں میں کیچڑ کی صفائی کی وجہ سے رہنے کے قابل نہیں،مزید افرادی قوت کی ضرورت ہے،مشکل کی گھڑی میں قوم خدمت کے جذبے کے ساتھ متاثرین کی مدد کرے،مرکزی مسلم لیگ متاثرین کی بحالی تک امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی،