خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں، چار خوارج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشنز کیے ہیں جن کے نتیجے میں چار خوارج ہلاک ہوگئے۔ آپریشنز شمالی وزیرستان اور ضلع خیبر کے علاقوں میں کیے گئے، جہاں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائیاں کی گئیں۔آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق 24 اور 27 اکتوبر کو دو مختلف آپریشنز کے دوران ان خوارج کو نشانہ بنایا گیا۔ پہلا آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقے میں کیا گیا جہاں سکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس آپریشن میں خارجی انصاف اللہ سمیت دو دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوگئے۔
دوسرا آپریشن ضلع خیبر میں انجام دیا گیا جہاں مزید دو خوارج ہلاک جبکہ تین زخمی حالت میں گرفتار کرلیے گئے۔ یہ آپریشن خفیہ اطلاعات پر مبنی تھا اور دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کی گئی تاکہ ان کے ممکنہ حملوں کو روکا جا سکے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔ یہ خوارج نہ صرف اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے بلکہ ملک میں بدامنی پھیلانے کے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا تھے۔آئی ایس پی آر کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے ان علاقوں میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ یقینی بنانے کے لیے کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں۔ سکیورٹی فورسز کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔ فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں اس طرح کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی غیر متزلزل پالیسی کی عکاسی کرتی ہیں۔ حکومت اور سکیورٹی ادارے اس بات کا اعادہ کر رہے ہیں کہ دہشت گردوں کو چھپنے کی کوئی جگہ نہیں دی جائے گی، اور وہ عناصر جو ملک میں امن و امان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ملک بھر میں امن کے قیام کے لیے سکیورٹی فورسز کی ان قربانیوں کو عوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ عوام نے ان کارروائیوں کو دہشت گردوں کے خلاف حکومت کی مضبوط پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے فورسز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔یہ حالیہ آپریشنز اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں امن دشمن عناصر کے خلاف اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں اور ملک میں دیرپا امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جا رہا ہے۔