پشاور: خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق سی ٹی ڈی نے رپورٹ جاری کردی گئی-
باغی ٹی وی: سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں خیبر پختونخوا کے 10 اضلاع میں 60 دہشت گرد حملے ہوئے، بنوں میں سب سے زیادہ 16، ڈی آئی خان 14، شمالی وزیراستان میں 13 حملے ہوئے ہیں، کرم میں 5، ضلع خیبر میں 5، جبکہ پشاور میں 2 حملے رپورٹ ہوئے، گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی کی مختلف کارروائیوں میں 110 دہشت گرد گرفتار ہوئے جبکہ 21 ملزمان مارے گئے۔
وفاقی دار الحکومت میں امیر جماعت اسلامی کی جانب سے مالاکنڈ ڈویژن، قبائلی اضلاع اور سابق فاٹامیں بد امنی کے خلاف قبائلی امن جرگے کا انعقاد کیا گیا قبائلی امن جرگے میں قبائلی اضلاع سے تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔
برطانیہ: پولیس افسر پر خواتین اور نابالغ بچی سے زیادتی کا الزام
جرگے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ سویت یونین بڑی طاقت تھی امریکا نے پاکستان کے وزارت خارجہ کو بلا کر کہا کہ آپ اس جنگ میں مت پڑیں، 2001 تک مکمل کے پی کے کا علاقہ پر امن تھا، قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا قبائلی بیلٹ پر فوج رکھنے کی ضرورت نہیں، قبائلی لوگ خود اپنا دفاع خود کر سکتے ہیں امریکا افغان جنگ کا ہمارے کے پی کے میں بہت برا اثر پڑا، ہمارے لوگ گھر سے بے گھر ہو گئے، امریکا کی جنگ، در حقیقت امریکہ کی جنگ تھی، وہ پاکستان کی جنگ نہیں تھی۔
غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں،چین
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں موجودہ بد امنی سب کے لیے تکلیف دہ ہے، پاکستان جب ایٹمی طاقت بنا، اسلامی ممالک نے جشن منایا کہ ہم مضبوط ہو گئے، پاکستان کے حکمران طبقے نے در حقیقت اپنے ملک کو کمزور کیا، آج ہم خود ملک میں امن کی بھیک مانگ رہے ہیں۔