بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز، کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متعدد کارروائیاں کیں جن میں 43دہشت گردوں کی ہلاکت، ان کے ٹھکانوں کی تباہی اور کئی افراد کے اغوا کے واقعات سامنے آئے۔
سوراب ضلع میں جاری سرچ اور روڈ بلاک آپریشن کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے ایک شخص کو اغوا کر لیا جس کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی۔ مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے ایک تعمیراتی کمپنی کے سات ملازمین کو بھی اغوا کیا ہے جو علاقے میں کام کر رہے تھے۔واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ اور کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ مغویوں کی بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
کرم ضلع میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ دہشت گرد حملے میں ملوث گروہ کو کامیاب کارروائی میں ختم کر دیا۔ مصدقہ انٹیلی جنس معلومات پر کرم اور اورکزئی اضلاع میں مشترکہ آپریشن کیے گئے جن میں تقریباً 30 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی حکام کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں میں کرم حملے کے مرکزی کردار بھی شامل تھے۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ کیے گئے۔یہ کارروائیاں سیکیورٹی فورسز کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ وہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور خیبر پختونخوا میں دیرپا امن کے قیام کے لیے پرعزم ہیں۔
کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) نے بنوں میں کارروائی کرتے ہوئے دو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جن میں وہ دہشت گرد بھی شامل تھا جو چار سی ٹی ڈی اہلکاروں کی شہادت کا ذمہ دار تھا۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گردوں کا منصوبہ ڈومیل پولیس اسٹیشن کے قریب ایک بڑا حملہ کرنے کا تھا۔
مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت رشیدین عرف ملنگ یار اور خالد عثمان عرف عثمان کے نام سے ہوئی۔
رشیدین 30 اپریل کو سی ٹی ڈی ٹیم پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، جبکہ خالد عثمان 2023 کے دوران متعدد ٹارگٹ کلنگز اور حملوں میں ملوث رہا۔
ضلع سوات کے مٹہ تھانہ حدود میں درشخیلہ برنجال کے علاقے میں سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل یونٹ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو تباہ کر دیا۔انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں بارودی مواد برآمد ہوا، جسے موقع پر ہی ناکارہ بنا دیا گیا۔یہ بروقت کارروائی ایک ممکنہ دہشت گرد منصوبے کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی، جس سے سوات میں امن و استحکام کو تقویت ملی۔
ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر آپریشن کرتے ہوئے ایک کالعدم تنظیم کے کمانڈر رضوان عرف وقاص کو ہلاک کر دیا۔آپریشن کے دوران اس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔فورسز نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا۔
بنوں کے علاقے گریرہ شاہ جہان میں واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمپنی (WSSC) کے دو ملازمین کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا۔مغویوں کی شناخت گل رحمان اور نصیب کے نام سے ہوئی۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا اور اردگرد کے علاقوں میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
ضلع ہنگو کے علاقے سمانہ سنگر پوسٹ کے قریب دہشت گردوں نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (FC) کی چیک پوسٹ پر سنائپر فائر سے حملہ کیا۔حملے میں نائب صوبیدار رحمت اللہ سینے میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور بعد ازاں شہید ہو گئے۔واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ڈیرہ مراد جمالی میں پٹ فیڈر کینال برج کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای ڈی دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ریلوے ملازم امداد کھوکھر شہید ہو گئے۔پولیس حکام کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب ایک خالی انجن جعفر ایکسپریس سے قبل وہاں سے گزر رہا تھا۔واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
زہری کے شمالی علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے عین نشانے پر کی گئی کارروائی میں فتنہ الہندستان سے تعلق رکھنے والے سات دہشت گردوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔آپریشن کے دوران کوبرا گن شپ ہیلی کاپٹرز نے وادی میں پھنسے دہشت گردوں کی نقل و حرکت روک کر انہیں نشانہ بنایا۔یہ کارروائی بلوچستان میں غیر ملکی سرپرستی میں سرگرم گروہوں کے خلاف جاری وسیع آپریشن کا حصہ ہے۔
پنجگور میں سیکیورٹی فورسز نے مصدقہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔فائرنگ کے تبادلے میں تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔کارروائی کے بعد علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے جبکہ اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔یہ کارروائی اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر قیمت پر پرعزم ہیں۔
یہ تمام کارروائیاں ملک میں امن و استحکام کے قیام کے لیے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں، پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔