خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی کارروائیاں جاری ہیں ،دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے

ٹیمرگرہ کے مصروف علاقے میں پیر کی صبح ایک نامعلوم موٹر سائیکل سوار نے کم عمر لڑکی دعا رحمان کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا اور فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ گنجان آبادی میں پیش آیا، جس کے فوراً بعد ملزم موقع سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ڈی پی او تیمور خان کی ہدایت پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جبکہ خصوصی پولیس ٹیمیں علاقے میں سرچ اور ٹریکنگ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اردگرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر کے مشتبہ راستوں کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے۔

خیبر ضلع کے مرخلہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے مصدقہ خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے کمانڈر ابو زر کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ہلاک دہشت گردوں میں افغان شہری احسان بدری، صوبیب لزاری (افغانستان، ننگرہار)، اور عمر سنگری (خیبر) شامل ہیں، جبکہ ایک کی شناخت جاری ہے۔ فورسز نے علاقے میں مزید انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائیوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

میری خیل میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اور ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے انتہائی مطلوب کمانڈر ابو زر تشکیل کو ہلاک کردیا۔ سرچ و کلیئرنس آپریشن میں 4 دہشت گرد مارے گئے جن کی لاشیں تحویل میں لے لی گئی ہیں۔ علاقے میں مزید مشتبہ عناصر کی تلاش جاری ہے۔

لوئر کرم کے شورکی علاقے میں کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا، تاہم فورسز کی بروقت جوابی کارروائی سے حملہ پسپا ہوگیا۔ کارروائی کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گرد ستار حسین کو گرفتار کرلیا گیا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

میر علی میں خوشاخیل پل چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے طاقتور جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور بھاری نفری کو کمک کے طور پر روانہ کر دیا گیا ہے۔

چراں کالام کے راماران علاقے میں مقامی ونگ کمانڈر کی زیرصدارت اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں 35 سے 40 معززین نے شرکت کی۔ ونگ کمانڈر نے علاقے میں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے مقامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ عمائدین نے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ علاقے میں کسی بھی مشکوک شخص یا فراری کو پناہ نہیں دی جائے گی۔

کیچ کے بولیدہ کے مناّز علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد عباس ولد بہار اور مہران ولد حاجی اکبر کو 15 نومبر کو حراست میں لے لیا۔ دونوں کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔پنجگور میں مختلف مقامات پر آئی بی اوز کے دوران دو افراد حاجی منیر احمد اور مجید ولد قدیر احمد کو حراست میں لے لیا گیا۔ حاجی منیر احمد مبینہ طور پر حوالہ/ہنڈی چینلز سے منسلک بتایا جاتا ہے۔ دونوں کو مزید چھان بین کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی فریکشن کے مبینہ ترجمان میجر غرم بلوچ نے کُوچی پولیس اسٹیشن پر حملے اور اسلحہ چھیننے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ مقامی حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ سیکیورٹی اداروں نے مزید حملوں کے خدشے کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کر دیے ہیں۔

قلات ٹول پلازہ کے قریب کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک دہشت گرد کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔ کارروائی کے دوران 3 موٹر سائیکلیں، اس ایم جی میگزین، 500 گرام بارودی مواد اور راشن برآمد کیا گیا۔ دہشت گرد شہریوں کو لوٹنے کے لیے ناکہ لگانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

خضدار کے بولان علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں محمد اشرف ولد حمزہ میراجی جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق مقتول اسما جٹک کے ماموں تھے۔ واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

کچھی میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ایس ایس پی کے قافلے پر اس وقت فائرنگ کر دی جب وہ حاجی شہر تھانے کے دورے کے بعد واپس جا رہے تھے۔ 20 سے 25 منٹ تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، تاہم حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چار خطرناک دہشت گرد مارے گئے جن کا تعلق بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورکس سے بتایا جاتا ہے۔ حساس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروہ مقامی آبادی میں خوف پھیلانے میں ملوث تھا۔ علاقے میں مزید سرچ آپریشنز جاری ہیں۔

Shares: