شمالی وزیرستان میں خوارج نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے ایک شہری گاڑی کو اُس وقت روک لیا جب مسافروں نے بھتہ دینے سے انکار کیا۔ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے گاڑی کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں تمام چھ افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔مقامی پولیس اور رہائشیوں نے جلنے والی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شدت پسند گروہ اب بھی علاقے کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ مقامی قبائل نے حکومت سے بھتہ خوری کے نیٹ ورک کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
لدھا کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور خوارج دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ اور بھاری ہتھیاروں کا تبادلہ ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق متعدد دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مارے گئے۔فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے جبکہ اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مقامی آبادی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جھڑپ والے علاقوں سے دور رہیں۔
خیبر رائفلز کے کمانڈنٹ نے آفریدی، شنواری اور شلمان قبائل کے عمائدین سے ملاقات کی۔ اجلاس میں مقامی امن و امان اور ایف سی و قبائل کے باہمی تعاون پر غور کیا گیا۔کمانڈنٹ نے امن کے قیام میں عمائدین کے کردار کو سراہا جبکہ قبائلی رہنماؤں نے ایف سی کی عوامی فلاحی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ فریقین نے باہمی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
باجوڑ کے علاقے رشکئی شیخ کلی سے اغوا کیے گئے پولیس اہلکار کو آج صبح رہائی مل گئی۔یہ رہائی سابق ایم این اے صاحبزادہ ہارون رشید اور مقامی جرگہ کی کوششوں سے ممکن ہوئی۔ حکام نے کہا ہے کہ جرگہ سسٹم کے ذریعے عوامی شمولیت امن کے قیام کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
وسطی کرم کے مَسوزئی اور علیشیرزئی علاقوں سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ خاندانوں کے لیے مر باغ ہائر سیکنڈری اسکول میں عارضی کیمپ قائم کیا گیا ہے جبکہ کچھ افراد تل ہنگو کے تعلیمی اداروں اور رشتہ داروں کے ہاں پناہ لے رہے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق مزید خیمے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ نقل مکانی کرنے والے افراد کو فوری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
لکی مروت کے زریف وال علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے بعد فورسز نے فوری کارروائی کی۔
فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے بعد علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے۔بنوں کے سرہا درگہ علاقے میں دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جسے جوانوں نے بہادری سے پسپا کر دیا۔حکام نے بتایا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
افغان علاقے خوست میں فضائی کارروائی کے دوران خوارجی کمانڈر حافظ گل بہادر اور اس کی پوری شوریٰ مارے گئے۔ذرائع کے مطابق لاشوں کو رات گئے خفیہ طور پر دفنایا گیا۔ حکام نے اس کارروائی کو خوارج نیٹ ورک کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا ہے جس سے ان کی قیادت کا ڈھانچہ مکمل طور پر متاثر ہوا ہے۔
 کرمان ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک خفیہ کارروائی کے دوران ایک غیر ملکی دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔
کارروائی میں افغان کرنسی، سم کارڈز اور دہشت گردی سے متعلق مواد برآمد ہوا۔ حکام کے مطابق یہ کامیابی خوارجی نیٹ ورکس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔
بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فتنۃ الہندستان کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ذرائع کے مطابق یہ دہشت گرد ایک غار میں چھپے ہوئے تھے جہاں ان پر درست نشانہ لگانے والی فضائی کارروائی کی گئی۔فورسز نے جائے وقوعہ سے جدید مواصلاتی آلات اور حساس مواد برآمد کر لیا۔ حکام نے اسے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک کے لیے انتہائی نقصان دہ کارروائی قرار دیا۔بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے غریب آباد میں نامعلوم افراد نے پولیس پیٹرولنگ پارٹی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دو اہلکار شہید ہوگئے۔حملہ آور فرار ہوگئے، جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔بلوچستان کے سبی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور جائے وقوعہ سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں نامعلوم مسلح افراد نے زیر تعمیر عمارت سے 9 مزدوروں کو اغوا کر لیا۔مقامی ذرائع کے مطابق اغوا ہونے والے تمام مزدور سندھ اور پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں۔ سیکیورٹی ادارے بازیابی کے لیے کارروائی میں مصروف ہیں۔ڈیرہ بگٹی کے علاقے ماراو میں نیاز محمد عرف نیازو بگٹی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔مقامی ذرائع کے مطابق مقتول پر “مخبر” ہونے کا شبہ تھا۔ انتظامیہ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
بلوچستان کے علاقے گرامکن اور واشبود میں حکومت حامی ملیشیا اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔مقامی ذرائع کے مطابق علاقے میں بھاری فائرنگ اور متعدد دھماکے سنے گئے۔حکام نے علاقے میں اضافی نفری بھیج دی ہے تاکہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔








