ضلع خیبر: سیکیورٹی صورتحال اور خطرات کی شدت کے پیش نظر ضلع خیبر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر خیبر کیپٹن (ر) ثناء اللہ خان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور تھریٹ الرٹ کے پیش نظر یہ اقدام اٹھانے کی وضاحت کی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ضلع بھر میں غیر قانونی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، پانچ یا اس سے زائد افراد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے تاکہ عوامی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش پر بھی سخت پابندی عائد کی گئی ہے، تاکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔
دفعہ 144 کا نفاذ 9 اکتوبر 2024 سے شروع ہوگا اور یہ 7 نومبر 2024 تک 30 دنوں کے لیے برقرار رہے گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں تعزیرات پاکستان کے سیکشن 188 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس حوالے سے ضلعی پولیس سربراہ خیبر اور تمام اسسٹنٹ کمشنروں کو ضروری کارروائی کے لیے مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب سیکیورٹی ادارے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں، اور حالیہ دنوں میں بعض واقعات نے سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کے احکامات کی پاسداری کریں اور کسی بھی غیر قانونی اجتماع سے گریز کریں تاکہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔
علاقے میں سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے اقدامات کے بعد یہ اقدام نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ عوامی سیکیورٹی کے حوالے سے یہ احتیاطی تدابیر ضروری سمجھی جا رہی ہیں، اور حکومت کا مقصد علاقے میں امن و امان کی بحالی اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ضلع خیبر کے عوام کو اس بات کی بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔ سیکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر، عوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ سیکیورٹی کے چیلنجز کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔
Shares: